سرکاری ملازمین یوگی حکومت سے ناراض، بڑے پیمانے پر احتجاج کی تیاری

اتر پردیش ملازمین اور اساتذہ رابطہ کمیٹی نے صوبہ کی یوگی حکومت کو مکتوب ارسال کرتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ڈی اے کی ادائیگی میں رخنہ ڈالا جا رہا ہے

یوگی آدتیہ ناتھ / ویڈیو گریب
یوگی آدتیہ ناتھ / ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: سو دن مکمل ہونے پر بڑے بڑے دعوے کرنے والی اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہونے لگے ہیں۔ دعویٰ کیا گیا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور نوکری پیشہ خوش ہیں۔ ایک وزیر نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ سرکاری ملازمین نے نہ صرف یوگی حکومت کی واپسی کے لیے ووٹ دیا بلکہ انتخابات کے دوران ان کے لیے ووٹ بھی مانگے۔ تاہم ووٹنگ کے دوران پوسٹل بیلٹ کے نتائج نے اس دعوے کو رد کر دیا تھا۔ اس وقت ریاست کے ملازمین اپنے ڈی اے کی ادائیگی کو لے کر کافی ناراض ہیں اور یہ ناراضگی اور حکومت کے کام کرنے کے طریقے سے ان میں عدم اطمینان پایا جا رہا ہے۔

ملازمین کی تنظیموں کا الزام ہے کہ گزشتہ انتخابات میں ملازمین میں حکومت مخالف لہر تھی، جو اب ان کے لیے مسئلہ بن گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکم نامہ جاری ہونے کے باوجود ان کی ادائیگی گزشتہ سات ماہ سے تعطل کا شکار ہے اور اس حوالے سے کسی کے پاس کوئی تسلی بخش جواب نہیں ہے، تاہم افسران دبی زبان میں اوپر کے اشارے کی بات ضرور کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ ملازمین پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرنے کے مطالبہ پر سابقہ حکومت سے ناراض ہیں اور یہی اصل مسئلہ تھا جس پر ملازمین نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں حکومت کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔


اتر پردیش ایمپلائز اینڈ ٹیچرس کوآرڈینیشن کمیٹی نے ریاست کی یوگی حکومت کو خط لکھ کر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ خط میں انتقامی کارروائی کے جذبہ سے ڈی اے کی ادائیگی میں رخنہ ڈالنے اور ادائیگی میں جان بوجھ کر تاخیر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے کہا ہے کہ نہ تو کوئی سماعت ہو رہی ہے اور نہ ہی کہیں سے کوئی مثبت جواب مل رہا ہے اس لیے حکومت کو جگانے کے لیے 25 جولائی کو کینڈل مارچ کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملازمین اس دن شام 4 بجے لکھنؤ کے سروجنی نائیڈو پارک میں جمع ہوں گے اور وہاں سے کینڈل مارچ نکالیں گے۔ رابطہ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر امرناتھ یادو کے مطابق تنظیم سے وابستہ ملازمین، اساتذہ اور پنشنرز کی بڑی تعداد کینڈل مارچ میں شریک ہوگی۔

رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ کینڈل مارچ حکومت کے لیے ملازمین کی ناراضگی کا پیمانہ بھی ثابت ہوگا۔ تاہم، ریاستی ملازم راجیش سریواستو اس بارے میں کچھ خوف زدہ نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کی مشینری اسے ناکام بنانے کے لیے کوئی بھی چال چل سکتی ہے لیکن ملازمین اس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔


واضح رہے کہ ملازمین، اساتذہ اور پنشنرز کو گزشتہ ایک سال سے مہنگائی کا سامنا ہے لیکن حکومت کی جانب سے حکم نامہ جاری نہ کرنے کی وجہ سے ادائیگی نہیں ہو رہی۔ یوپی ایمپلائز اینڈ ٹیچرس کوآرڈینیشن کمیٹی کا الزام ہے کہ ریاستی حکومت کے نام پہلے بھی خطوط لکھے گئے ہیں لیکن کوئی سماعت نہیں ہوئی۔

رابطہ کمیٹی نے یوگی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ الیکشن کے دوران چونکہ ملازمین کی تنظیم کے ریٹائرڈ عہدیدار نے اپوزیشن پارٹی کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا تھا، اس لیے حکومت ریاست کے تمام ملازمین کو قسط ادا نہ کر کے سزا دے رہی ہے۔

اتر پردیش ملازمین اور اساتذہ رابطہ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر امرناتھ یادو نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کسی پارٹی کا حصہ نہیں ہیں لیکن پتہ نہیں حکومت کیوں بدنیتی پر مبنی کارروائی کر رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے درخواست کی ہے کہ جلد از جلد ادائیگی کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔