کانپور میں لفٹ حادثے کے دو واقعات، دروازے میں پھنس کر دو مزدوروں کی دردناک موت

کانپور میں ایک ہی دن دو الگ جگہوں پر لفٹ حادثے میں دو مزدور ہلاک ہو گئے۔ نوبستہ میں 3 گھنٹے اور رنیہ میں 4 گھنٹے تک گردن لفٹ میں پھنسی رہی۔ تکنیکی خرابی کی جانچ کے احکامات دیے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>فوٹو/ سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانپور: اتر پردیش میں کانپور کے نوبستہ اور رانیان علاقے میں دو المناک حادثات میں دو مزدوروں کی موت ہو گئی۔ دونوں واقعات میں مزدوروں کی گردن لفٹ میں پھنس گئی تھی۔ نوبستہ میں 3 گھنٹے تو رنیہ میں چار گھنٹے دونوں مزدوروں کی گردن پھنسی رہی اور تڑپ کر ان کی جان نکل گئی۔ کافی مشقت کے بعد دونوں مزدوروں کی لاش نکالی جا سکیں۔ پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم ہاؤس بھجوا دیا ہے۔ لفٹ کی تکنیکی جانچ کی جائے گی۔ وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت ملنے پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔

اطلاع کے مطابق ہنس پورم علاقے میں منگل کی شام ایک انڈرگارمنٹ فیکٹری میں مزدور کی گردن لفٹ میں پھنس جانے سے دردناک موت ہو گئی۔ متوفی نوجوان لفٹ کے ذریعے سامان چڑھا رہا تھا، پیر پھسلنے سے حادثہ ہو گیا۔ واقعے کے بعد فیکٹری مالک اور ملازمین نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر فائر بریگیڈ عملے کی مدد سے تین گھنٹے کی مشقت کے بعد لاش کو لفٹ سے باہر نکالا۔


بابوپوروا کے بگاہی بھٹہ کے رہنے والے سبزی فروش ببلو پاسوان کا بیٹا 19 سالہ پون تقریباً دو سال سے ہنس پورم میں ایک انڈرگارمنٹ فیکٹری ’گنگا ہوزری‘ میں کام کر رہا تھا۔ نوبستہ انسپکٹر بہادر سنگھ نے بتایا کہ اتوار کی شام تقریباً 6 بجے پون کپڑوں کی گانٹھوں کو اوپر کی منزل ل پر لے جانے کے لئے لفٹ میں لوڈ کر رہا تھا۔ یہ لفٹ سامان لانے اور لے جانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ لفٹ اچانک چل گئی جس کی وجہ سے اس کا پاؤں پھسل گیا اور اس کی گردن لفٹ میں پھنس گئی۔ پون کا سر لفٹ اور دیوار کے درمیان پھنس گیا۔ ملازمین کی نظر پڑی تو لفٹ روکی گئی مگر سر پھنسا ہونے سے لفٹ بیچ میں ہی پھنسی رہی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر فائر بریگیڈ کو بلایا۔ اے ڈی سی پی ساؤتھ یوگیش کمار اور اے سی پی نوبستہ چترانشو گوتم بھی موقع پر پہنچے۔ ببلو کو اسپتال لے جایا گیا لیکن تب تک اس کی موت ہو چکی تھی۔

اس کے علاوہ کانپور دیہات کے صنعتی علاقے رنیہ میں بسکٹ فیکٹری میں صبح حادثے میں ایک مزدور کی المناک موت ہو گئی۔ وہ سامان لینے لفٹ سے دوسری منزل پر جا رہا تھا۔ لفٹ کا دروازہ کھلا رہ گیا اور جب اچانک بند ہوا تو اس کی گردن پھنس گئی۔ تقریباً چار گھنٹے تک وہ اسی طرح پھنسا تڑپتا رہا۔ پولیس نے گیس کٹر سے دروازہ کاٹ کر لاش باہر نکالی۔ 25 سالہ نکھل مشرا جو کہ پھپھوند، اوریا کا رہنے والا ہے، تین ماہ سے رنیہ تھانہ علاقے میں رائے پور کے قریب واقع اومراج بسکٹ فیکٹری میں کام کر رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔