الیکٹورل بانڈ: آر بی آئی کے سابق گورنر ارجت پٹیل نے ’ارون جیٹلی‘ کو 3 مرتبہ کیا تھا متنبہ

ریزرو بینک کے سابق گورنر ارجت پٹیل نے بھی الیکٹورل بانڈ اور اس کے اثر کو لے کر سابق وزیر مالیات ارون جیٹلی کو تین مرتبہ متنبہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ اس کی وجہ سے بدعنوانی بڑھے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

الیکٹورل بانڈ کے معاملے پر اس وقت ہنگامہ برپا ہے۔ اس سے متعلق ہو رہے روزانہ نئے انکشافات نے اپوزیشن کو مودی حکومت کے خلاف بولنے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔ پہلے خبر آئی کہ ریزرو بینک نے الیکٹورل بانڈ پر اعتراض ظاہر کیا تھا، وہیں اب کہا جا رہا ہے کہ ریزرو بینک کے سابق گورنر ارجت پٹیل نے بھی الیکٹورل بانڈ اور اس کے اثر کو لے کر اس وقت کے وزیر مالیات ارون جیٹلی کو تین بار متنبہ کیا تھا۔ آر بی آئی کے سابق گورنر نے کہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ کی وجہ سے نہ صرف بدعنوانی بڑھے گی بلکہ نوٹ بندی کا مقصد بھی ناکام ہو جائے گا۔ یہ بات ٹیلی گراف میں شائع ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔

ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق ارجت پٹیل نے سال 2017 میں سابق وزیر مالیات ارون جیٹلی کو اس بارے میں ایک بار نہیں بلکہ تین تین بار خط لکھا تھا۔ لیکن ان کی بات کو نہیں مانا گیا۔ ارجت نے کہا تھا کہ سنٹرل بینک کے علاوہ کسی دیگر بینک کو الیکٹورل بانڈ جاری کرنے کی اجازت دینے میں خطرہ ہے۔ اس پوری قواعد سے نوٹ بندی سے ملنے والا فائدہ بھی ختم ہو جائے گا۔


آر بی آئی کو سی جے ایم نے بجٹ سے پہلے صلاح میں وزیر مالیات کو الیکٹورل بانڈ کے خلاف متنبہ کیا تھا۔ سابق گورنر پٹیل نے اس معاملے میں سال 2017 میں جولائی کے آخر میں جیٹلی سے ملاقات کے بعد سیدھے مداخلت کرنا شروع کر دیا تھا۔ سال 2017 میں اگست سے ستمبر کے دوران وزارت مالیات ریزرو بینک پر الیکٹورل بانڈ اسکیم کا مسودہ تیار کرنے کے لیے زور ڈال رہا تھا۔ اس دوران ہی پٹیل نے وزارت مالیات کو یہ تین خط لکھے تھے۔

واضح رہے کہ 18-2017 میں الیکٹورل بانڈ اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس وقت کے وزیر مالیات ارون جیٹلی نے سال 18-2017 کی اپنی بجٹ تقریر میں اس اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس سے پہلے میڈیا میں اس طرح کی خبریں شائع ہوئی تھیں کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم کے اعلان سے پہلے وزارت قانون اور چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے بھی مخالفت ظاہر کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔