چار ریاستوں کے نتائج آج ، بی جے پی، کانگریس اور بی آر ایس کے اپنے اپنے دعوے

مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور تلنگانہ میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج  ا ٓج آئیں گے اور تمام پارٹیوں نے جیت کے دعوے کئے ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات کو سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں اصل مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ جبکہ تلنگانہ میں چندر شیکھر راؤ (KCR) کی بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کو امید ہے کہ نتائج ایگزٹ پول کے اندازوں کے مطابق الٹ جائیں گے اور وہ تیسری بار اقتدار میں آئے گی۔

مختلف ایگزٹ پولز میں مختلف دعوے کیے جا رہے ہیں۔ کئی ایگزٹ پول کہہ رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں کانگریس کو اکثریت ملے گی یا وہ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی۔ بہت سے لوگوں میں کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی اقتدار میں رہے گی۔


زیادہ تر ایگزٹ پول نے پیش گوئی کی ہے کہ راجستھان میں یہ روایت برقرار رہے گی یعنی بی جے پی جیتے گی۔ چھتیس گڑھ کی بات کریں تو یہاں کانگریس کو سب سے بڑی پارٹی کہا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ تلنگانہ سے متعلق بیشتر ایگزٹ پولس میں کے سی آر کو دھچکا لگ رہا ہے۔

راجستھان ریاست کی 200 اسمبلی سیٹوں میں سے 199 پر ووٹنگ ہوئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس امیدوار کی موت کی وجہ سے کرن پور سیٹ پر الیکشن ملتوی کر دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں کل 230 سیٹوں کے لئے انتخابی مقابلہ ہے اور دونوں یعنی کانگریس اور بی جے ہی کے اپنی اپنی جیت کے دعوے ہیں۔چھتیس گڑھ   میں کل  90  نشستیں ہیں اور یہاں بھی دونوں پارٹیوں کا دعوی ہے کہ انہیں اکثریت مل رہی ہے۔تلنگانہ کے بارے میں زیادہ تر رائے شماری میں کانگریس کو آگے دکھایا گیا ہے جو بی آر ایس کے لئے ایک دھچکا ہے۔


خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ایک انتخابی اہلکار نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ صرف درست پاس کے حامل افراد کو ہی گنتی مرکز میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ سکیورٹی کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں 2,290 امیدوار میدان میں ہیں۔ جبکہ چھتیس گڑھ میں 1181 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ راجستھان میں کل 1862 امیدوار اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش میں 2,533 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔


وضح رہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ان انتخابات کو بہت اہم مانا جا رہا ہے۔ حالانکہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن 2019 کے عام انتخابات میں، بی جے پی نے ان ریاستوں میں زیادہ تر لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔