انتخابی نتائج بابا وزیر اعلی کی گرمی کو بھاپ بنا کر اڑا دیں گے: اکھلیش یادو

فتح پور کے جہاں آباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش یادونے کہا کہ بی جے پی ذات کے نام پر جھگڑے کرانا چاہتی ہے۔ اپنے سیاسی مفاد کے لئے وہ پچھڑوں اور دلتوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

فتح پور: بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) پر مذہب اور ذات کے نام پر سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش اسمبلی انتخابات کے دس مارچ کو آنے والے نتائج ’بابا وزیر اعلی‘ کی گرمی کو بھاپ بناکر اڑا دیں گے۔

فتح پور کے جہاں آباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی ذات کے نام پر جھگڑے کرانا چاہتی ہے۔ اپنے سیاسی مفاد کے لئے وہ پچھڑوں اور دلتوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔ مسلم اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔ اعلی ذات کے ساتھ بھی ناانصافی ہو رہی ہے۔ ایس پی حکومت کے آنے پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی اور آبادی کے حساب سے انہیں حق و احترام دلانے کا کام کیا جائے گا۔


وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’بابا وزیر اعلی ان دنوں اپنے خطاب میں بہت ساری باتیں کر رہے ہیں۔ نظم ونسق سے لے کر ایس پی کے لوگوں کو طمنچہ وادی تک کہہ رہے ہیں۔ فتح پور کے عوام جاننا چاہتی ہے کہ بی جے پی کے لیڈر صبح اٹھنے سے لے کر رات کو سونے تک زمین قبضہ کرنے کا کام کرتے ہیں۔ بی جے پی کے لیڈر شراب کے کاروبار میں ملوث ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے میعاد کار میں مہنگائی شباب پر پہنچ چکی ہے۔ پٹرول، ڈیزل کے قیمتیں 100روپئے کو عبور کرچکی ہیں۔ سرسوں کا تیل مہنگا ہوگیا۔ کسانوں، نوجوانوں کے ساتھ حکومت نے دھوکہ کیا ہے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا معاملہ ہو یا پھر نوجوانوں کو نوکری دینے کا وعدہ۔ سب جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔ حقیقت میں بی جے پی جھوٹ بولنے والی پارٹی ہے۔ وہاں چھوٹا سا چھوٹا لیڈر جھوٹ بولتا ہے اور سب سے بڑا لیڈر سب سے بڑا جھوٹ بولتا ہے۔


سابق وزیر اعلی نے کہا کہ پولیس حکام کے ذریعہ لوگوں کے خلاف ناانصافی کی گئی۔ ان پر جھوٹے مقدمے تھوپے گئے۔ اس کے خاطی بابا وزیر اعلی ہیں۔ ایس پی حکومت آنے پر ایسے جھوٹے مقدمے واپس لے کر متاثرین کو اعزاز سے نوازہ جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔