انتخابی نشان پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی فیصلہ لے انتخابی کمیشن: ادھو ٹھاکرے

شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرنے نے بدھ کے روز انتخابی کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ 14 فروری کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی پارٹی کے انتخابی نشان ’تیر اور کمان‘ پر اپنا فیصلہ صادر کرے

<div class="paragraphs"><p>ادھو ٹھاکرے / آئی اے این ایس</p></div>

ادھو ٹھاکرے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرنے نے بدھ کے روز ہندوستان کے انتخابی کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ 14 فروری کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی پارٹی کے انتخابی نشان ’تیر اور کمان‘ پر اپنا فیصلہ صادر کرے۔ قانون پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ہمیں پورا یقین ہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے منگل 14 فروری کو آئندہ سماعت کے دوان 16 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا جائے گا۔‘‘

ٹھاکرے نے بدھ کی دوپہر سینئر لیدران سبھاش دیسائی، انیل دیسائی اور دیگر کے ساتھ میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے انتخابی کمیشن سے پارٹی کی تقسیم کے بعد انتخابی نشان پر فیصلہ سنانے کی اپیل کی۔ ٹھاکرے نے براہ راست طور پر کہا کہ شیوسینا ایک ہے اور وہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والے بالاصاحبنچی شیو سینا (بی ایس ایس) دھڑے کو نہیں پہچانتے۔


دریں اثنا، ٹھاکرے نے شندے کو ملک غدار تک قرار دے دیا، جنہوں نے جون 2022 میں اقتدار میں آنے کے لئے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کو گرا دیا تھا، جس میں شیوسینا، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس شامل تھیں۔

بی ایس ایس کے دعووں کا مذاق اڑاتے ہوئے ٹھاکرنے نے کہا کہ وہ ہی اصل شیو سینا ہے کیوں نییہ ان کے پاس منتخب افراد (ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ) کی تعداد زیادہ ہے۔ ٹھاکرنے نے اس بات افسوس ظاہر کیا کہ کس طرح آج کل کوئی بھی دولت کے بل پر وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے، جو جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ شیو سینا معاملہ میں جلد از جلد فیصلہ سنایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔