ملک بھر میں ووٹر لسٹ کی ’خصوصی گہری نظر ثانی‘ کی تیاری مکمل، الیکشن کمیشن پیر کی شام کرے گا اعلان

الیکشن کمیشن پیر کی شام ایس آئی آر کا اعلان کرے گا۔ امکان ہے کہ پہلے مرحلے میں 10 سے 15 ریاستیں شامل ہوں، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ عمل پورے ملک میں ہوگا یا صرف انتخابی ریاستوں میں

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: الیکشن کمیشن کل یعنی پیر کی شام ایک اہم پریس کانفرنس میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر، اسپیشل انٹینسیو ری ویژن) کے آغاز کا اعلان کرے گا۔ کمیشن کے مطابق، یہ عمل ملک بھر میں ووٹر لسٹوں کو شفاف بنانے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔ تاہم، ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ایس آئی آر پورے ملک میں بیک وقت شروع ہوگا یا ابتدائی طور پر صرف ان ریاستوں میں جن میں آنے والے وقت میں انتخابات ہونے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، کمیشن ممکنہ طور پر ایس آئی آر کے پہلے مرحلے کی تفصیلات پیش کرے گا، جس میں تقریباً 10 سے 15 ریاستیں شامل ہوں گی۔ ان میں وہ ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں جہاں 2026 میں اسمبلی انتخابات متوقع ہیں، جیسے تمل ناڈو، مغربی بنگال، کیرالہ، آسام اور پڈوچیری۔ وہ ریاستیں جہاں فی الحال بلدیاتی انتخابات جاری ہیں یا جلد ہونے والے ہیں، انہیں فی الوقت اس عمل سے مستثنیٰ رکھا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ بہار میں حال ہی میں ایس آئی آر کی کارروائی مکمل ہوئی ہے، جس کے بعد وہاں نئی ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو جاری کی گئی۔ اس فہرست میں تقریباً 7.42 کروڑ ووٹر درج کیے گئے ہیں۔ تاہم، بہار میں یہ عمل تنازعات کا شکار رہا اور اس کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔


ذرائع کے مطابق، ہر ریاست میں آخری بار ہوئے ایس آئی آر کو ’کٹ آف‘ سال کے طور پر مانا جائے گا۔ جیسے بہار میں 2003 کی ووٹر لسٹ کو بنیاد بنایا گیا تھا، ویسے ہی دیگر ریاستوں میں بھی گزشتہ ایس آئی آر کے دوران تیار شدہ فہرستوں کو معیار کے طور پر اپنایا جائے گا۔ بیشتر ریاستوں میں یہ آخری عمل 2002 سے 2004 کے درمیان ہوا تھا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق، اس خصوصی مہم کا بنیادی مقصد غیر قانونی ووٹروں، بالخصوص غیر ملکی تارکین وطن کے ناموں کو فہرست سے ہٹانا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بنگلہ دیش اور میانمار سے غیر قانونی طور پر آئے افراد کی نشاندہی اور ان کے اندراجات ختم کرنے پر زور دیا جائے گا۔

اگرچہ بہار میں بھی یہی مقصد بتایا گیا تھا، مگر کمیشن نے اب تک ہٹائے گئے غیر ملکی ووٹروں کے اعداد و شمار عام نہیں کیے۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ اس عمل کا مقصد غریبوں، مہاجروں، بے گھر افراد اور اقلیتی طبقات کو نشانہ بنانا ہے۔

الیکشن کمیشن اب تک دو بار ریاستی الیکشن افسران کے ساتھ اجلاس کر چکا ہے تاکہ اس مہم کی تیاری مکمل کی جا سکے۔ کئی ریاستوں نے اپنی پرانی ووٹر لسٹیں ویب سائٹس پر عام کر دی ہیں تاکہ شہری اپنی تفصیلات کی جانچ کر سکیں۔ مثال کے طور پر، دہلی میں 2008 کی ووٹر لسٹ آن لائن دستیاب ہے جبکہ اتراکھنڈ نے 2006 کی فہرست جاری کی ہے۔ پیر کی شام ہونے والی پریس کانفرنس میں ایس آئی آر کی حتمی تفصیلات اور اس کے دائرہ کار کا باضابطہ اعلان متوقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔