انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف انتخابی کمیشن کا شکنجہ سخت، انتخابی تشہیر پر پابندی

انتخابی کمیشن نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی انتخابی تشہیر پر پابندی عائد کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی اسمبلی الیکشن کے پیش نظر انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی کے مرکزی وزراء و لیڈران لگاتار متنازعہ بیانات دے رہے ہیں۔ اس درمیان انتخابی کمیشن نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی انتخابی تشہیر پر پابندی عائد کر دی ہے۔ انتخابی کمیشن نے ان دونوں کو ہی دہلی اسمبلی الیکشن کے لیے بی جے پی اسٹار پرچارک کی فہرست سے باہر کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔


انتخابی کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اب انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما دہلی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے لیے انتخابی تشہیر نہیں کر سکیں گے۔ ان دونوں ہی بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ اشتعال انگیز بیانات دئیے جانے کے بعد یہ کارروائی ہوئی ہے۔ انتخابی کمیشن نے پیر کے روز انوراگ ٹھاکر کے ذریعہ متنازعہ نعرہ انتخابی تشہیر کے دوران لگوائے جانے پر نوٹس جاری کیا تھا اور ان سے جواب مانگا تھا۔ پرویش ورما کے ذریعہ بھی متنازعہ بیان دیئے جانے کا انتخابی کمیشن نے نوٹس لیا اور ان کے خلاف پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے پیر کے روز انتخابی تشہیر کے دوران ’دیش کے غداروں کو‘ کا نعرہ بلند کیا تھا جس کے جواب میں وہاں موجود لوگوں نے ’گولی ماروں ... کو‘ کی آواز بلند کی تھی۔ انوراگ ٹھاکر نے یہ نعرے کئی بار لگوائے تھے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ نعرہ اتنی بلند آواز میں لگائیں کہ گری راج سنگھ بھی سن سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ گری راج سنگھ بھی اس تقریب میں شریک تھے جو خود بھی کئی بار متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔


دوسری طرف بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے اپنے ایک متنازعہ بیان میں کہا تھا کہ ’’وہاں (شاہین باغ) پر لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں۔ دہلی کے عوام کو سوچنا پڑے گا اور فیصلہ لینا پڑے گا۔ وہ آپ کے گھروں میں گھس جائیں گے، آپ کی بہن، بیٹیوں کی عزت لوٹیں گے، قتل کریں گے۔ آج وقت ہے، مودی جی اور امت شاہ جی کل آپ کو بچانے نہیں آئیں گے۔‘‘ پرویش ورما کا یہ بیان سوشل میڈیا میں خوب وائرل ہوا تھا اور لوگوں نے اس کی پرزور تنقید بھی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jan 2020, 2:11 PM