بی جے پی سے آفر والے بیان پر عآپ لیڈر آتشی کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

عام آدمی پارٹی کی لیڈر نے دو اپریل کو الزام عائد کیا تھا کہ انہیں بی جے پی کی جانب سے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا آفر دیا گیا ہے۔ بی جے پی نے اس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی وزیر آتشی / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی کی وزیر آتشی / قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے آپ لیڈر آتشی کو بی جے پی سے آفر ملنے کے بارے میں ان کے بیان پر نوٹس دیا ہے۔ بی جے پی کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیشن کے مطابق انہیں 4 اپریل کو بی جے پی کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے۔ اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ آتشی نے بی جے پی کے بارے میں غلط بیان دیا ہے۔ خیال رہے کہ آتشی نے 2 اپریل کو ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے بی جے پی سے آفر ملنے کی بات کی تھی۔

دہلی کی وزیر آتشی نے 2 اپریل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی یعنی بی جے پی کی طرف سے پارٹی میں شامل ہونے کی پیشکش ملی ہے۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی کی جانب سے ان کے قریبی لوگوں نے ان سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے بی جے پی میں شامل ہونے کو کہا گیا، ورنہ اگلے ایک ماہ کے اندر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) میرے گھر پر چھاپہ مارے گا اور مجھے گرفتار کر لیا جائے گا۔ بی جے پی اگلے دو ماہ کے اندر مجھے، سوربھ بھردواج، راگھو چڈھا اور درگیش پاٹھک کو گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ عام آدمی پارٹی کی اعلیٰ قیادت بالخصوص اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین اس وقت جیل میں ہیں۔ ای ڈی انہیں دہلی شراب پالیسی کیس کے سلسلے میں پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ آتشی نے اس دوران کہا تھا کہ ’’ان لیڈروں کے بعد اب مزید چار لیڈروں کو گرفتار کرنے کی تیاریاں ہیں۔ ہم اروند کیجریوال کے سپاہی ہیں، ہم بی جے پی کی دھمکی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ قیادت کی دوسری لائن کو گرفتار کرنا شروع کیا جائے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’انہیں لگتا ہے کہ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی بکھر جائے گی لیکن اتوار کی رام لیلا میدان کی ریلی کے بعد بی جے پی کو اب لگتا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے چوٹی کے 4 لیڈروں کو گرفتار کرنا کافی نہیں تھا۔ اب آنے والے وقت میں اگلے بڑے چار لیڈروں کو جیل میں ڈالا جائے گا۔‘‘


کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور وہ 10 دن تک حراست میں رہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست ختم ہونے کے بعد اسے کل خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے کیجریوال کو 15 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ کیجریوال اس وقت تہاڑ جیل میں ہیں۔ انہیں تہاڑ جیل لایا گیا اور جیل نمبر 2 میں رکھا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔