'20 مئی کو شندے کو وزیراعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کی گئی تھی' آدتیہ ٹھاکرے کا بڑا انکشاف

آدتیہ ٹھاکرے باغی ایم ایل اے پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 20 مئی کو وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کو وزیراعلیٰ کا عہدہ سونپنے کی پیشکش کی تھی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان شیوسینا باغی ارکان اسمبلی پر سخت نظر آ رہی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے ایک بیان میں شندے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، '20 مئی کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کو وزیر اعلی کا عہدہ سونپنے کی پیشکش کی تھی، اس وقت ایکناتھ شندے نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا۔ لیکن ٹھیک ایک ماہ بعد 20 جون کو وہ کئی ارکان اسمبلی کے ساتھ سورت پہنچے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے شیوسینکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ منصوبہ بندی کب سے چل رہی تھی ۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ آدتیہ ٹھاکرے مسلسل باغی ارکان اسمبلی پر حملے کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ شیوسینا کے دروازے ان لوگوں کے لیے کھلے ہیں جو پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں یا واپس آنا چاہتے ہیں۔ لیکن جو غدار ارکان اسمبلی ہیں ان کے لئے پارٹی کے دروازے بند ہیں۔


جنوبی ممبئی میں یووا سینا کی طرف سے منعقدہ پارٹی کارکنان کی ایک ریلی میں آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ بغاوت کرنے والے ایم ایل اے کبھی ہمارے نہیں تھے… پارٹی کی گڑبڑ ختم ہو چکی ہے، اب جو ہونا ہے وہ اچھے کے لیے ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ بغاوت اپوزیشن پارٹی (بی جے پی) کی وجہ سے نہیں ہو رہی ہے بلکہ ہمارے ہی لوگوں نے ہمیں دھوکہ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔