عیدمیلادالنبی کاجلوس امسال گنپتی وسرجن سے ایک روز بعد نکالنے کا فیصلہ

امسال جلوس 29 ستمبر بروز جمعہ کو خلافت ہاؤس سے تاریخی اہمیت کا جلوس نکلے گا اور عروس البلاد میں نکالے جانے والے دیگر جلوس بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

عیدمیلادالنبی کاجلوس امسال گنپتی وسرجن سے ایک روز بعد نکالے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اورآل انڈیا خلافت کمیٹی کے تحت علمائے کرام ، معزز شہریوں اور سماجی کارکنوں کے ایک مشاورتی جلسہ میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ اجلاس میں مذکورہ فیصلہ لیا جبکہ میلاد النبی کے جشن اور جلوس کے موقع پر ہرطرح کی خرافات سے بچنے کی تلقین مولانا معین اشرف نے کی ہے۔

واضح رہے کہ امسال 28 ستمبر کو برادران وطن اور خصوصی طور پر گنپتی وسرجن پیش آرہا ہے ،اور قمری کیلنڈر کے مطابق اسی روز میلاد النبی کی تعطیل بھی واقع ہو رہی ہے،اس لیے آپسی اتحاد و اتفاق کے تحت خلافت کمیٹی کے چیئرمین سرفراز آرزونے مشاورتی اجلاس طلب کیا اور اتفاق رائے سے میلاد النبی کے جلوس کو ایک دن ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا ۔ امسال جلوس 29 ستمبر بروز جمعہ کو خلافت ہاؤس سے تاریخی اہمیت کا جلوس نکلے گا اور عروس البلاد میں نکالے جانے والے دیگر جلوس بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔اس سلسلہ میں برادران وطن میں ایک اچھا پیغام بھی جائے گا۔


اس موقع پر معین الدین اشرف نے اپیل کی اور علمائے سے بھی گذارش کی کہ میلاد النبی کے موقع پر دس بارہ روز ہونے والے واعظ میں نوجوانوں کو ہدایات جاری کریں تاکہ جلوس کی خرافات کو روکا جاسکے۔ اپنی تقریر کے دوران ایم پی سی سی کے کارگزار صدر اور سابق وزیر عارف نسیم خان نے  عادات کے مسئلہ کو اٹھایا اور کہاکہ محسن انسانیت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی سیرت اور ہدایات پر عمل کرنے کے بجائے نوجوان  ایسی ایسی حرکتیں کرتے ہیں،جو حضور کی تعلیمات سے منافی ہوتی ہیں۔بھیونڈی کے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بھی حالات کے مطابق عمل کرنے کا مشورہ دیا تاکہ کسی بھی طرح کا تنازع اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا نہ ہوسکے۔این سی پی کے قومی ترجمان نسیم صدیقی نے اسے ایک اچھا اور دانشمندانہ اقدام قراردیا۔

رضا اکیڈمی کے روح رواں سعید نوری نے بھی جلوس کو ملتوی کرنے کی تجویز کی حمایت کی اور کہاکہ اس کے بہتر اثرات ہوں گے۔خلافت کمیٹی کے چیئرمین سرفراز آرزونے کہاکہ موجودہ حالات کے پیش نظر یہ فیصلہ اہمیت کا حامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔