عید میلاد النبیؐ: ’حضرت محمد ؐ کے اصولوں پر عمل کریں تو دنیا سے سارے فتنے ختم ہو سکتے ہیں‘

جشن عید میلادالنبیؐ دنیا بھر کی طرح ہندوستان میں بھی مذہبی جوش و جذبے سے منا یا جا رہا ہے اور ملک کی فضا آج ختم النبیینؐ کے نام اور درود و سلام سے گونج رہی ہے

علامتی تصویر بشکریہ بی بی سی
علامتی تصویر بشکریہ بی بی سی
user

قومی آوازبیورو

جشن عید میلادالنبیؐ دنیا بھر کی طرح ہندوستان میں بھی مذہبی جوش و جذبے سے منا یا جا رہا ہے اور ملک کی فضا آج ختم النبیینؐ کے نام اور درود و سلام سے گونج رہی ہے۔ تاہم اس مرتبہ لوگ کورونا وائرس کے ضوابط پر عمل کرتے ہوئے احتیاط بھی برت رہے ہیں۔

اس مرتبہ جمعہ کو عید میلاد النبیؐ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں مزید جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ لوگ گھروں میں عبادت کر کے حضرت محمدؐ کے بتائے راستہ پر چلنے کی دعا مانگ رہے ہیں۔ ساتھ ہی لذیذ کھانے تیار کر کے غریبوں میں تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ ملک کے مختلف شہروں میں عاشقانِ رسول نے گھروں اور گلیوں کو برقی قمقموں سے سجا دیا گیا ہے جبکہ ہر طرف توصیف رسولؐ کو اشعار کی صورت میں بیان کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جشن عید میلادالنبیؐ کے سلسے میں شہر بھر کی مساجد، عمارتوں اور شاہراہوں کو سبز پرچموں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کئی تنظیموں کی جانب سے سیرت کانگریس منعقد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔


آپ کے حالات و کمالات اور فضائل معجزات کو بیان کرنے کا نام عید میلاد النبی ہے، رسول کریمؐ سے محبت کا تقاضا ہے کہ مسلمان متحد ہو کر امن و آشتی کا درس دیں، آپؐ نے امن و محبت، بھائی چارگی اور احترام انسانیت کا درس دیا اور یہ پیغام رہتی دنیا تک قائم رہے گا اور عصر حاضر میں نبی کریمؐ کی تعلیمات پر عمل کرنا راہ نجات ہے۔

مشہور عالم دین اور مفسر قرآن سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ نے کتابچہ: میلاد النبیؐ میں کہا ہے کہ آج اس عظیم الشان انسان کا جنم دن ہے جو زمین پر بسنے والے تمام انسانوں کےلیے رحمت بن کر آیا تھا اور وہ اصول اپنے ساتھ لایا تھا جن کی ہیروی میں ہر فرد انسانی، ہر قوم و ملک اور تمام نوع انسان کےلیے یکساں فلاح اور سلامتی ہے۔ یہ دن اگرچہ ہر سال آتا ہے مگر اب کے سال یہ ایسے نازک موقعے پر آیا ہے جب کہ زمین کے باشندے ہمیشہ سے بڑھ کر اس داناۓ کامل کی رہنمائی کے محتاج ہیں۔ معلوم نہیں، مسٹر برناڈشا نے اچھی طرح جان بوجھ کر کہا تھا یا بےجانے بوجھے، مگر جو کچھ انہوں نے کہا وہ بالکل سچ تھا کہ "محمد اس وقت دنیا کے ڈکٹیٹر ہوتے تو دنیا میں امن قائم ہو جاتا۔"


انہوں نے کہا، ’’میں اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر کہتا ہوں کہ محمد صلى الله علیہ وسلم دنیا میں موجود نہ سہی ان کے پیش کردہ اصول تو بے کم و کاست موجود ہیں۔ ان کے اصولوں کو بھی اگر ہم راست بازی کے ساتھ ڈکٹیٹر مان لیں تو وہ سارے فتنے ختم ہو سکتے ہیں جن کی آگ سے آج نسل انسانی کا گھر جہنم بنا ہوا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔