جگجیت سنگھ ڈلیوال کو علاج کے لیے منانے کی کوشش جاری، سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو دی مہلت
پنجاب حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ثالثوں نے مظاہرہ کے مقام کا دورہ کیا ہے اور جگجیت سنگھ ڈلیوال کو وہاں بنائے گئے عارضی اسپتال میں منتقل کرنے کو لے کر منایا جا رہا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس
کسانوں کے مطالبات کی حمایت میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کو طبی امداد فراہم کرنے کے اپنے حکم پر عمل کرنے کے لیے سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو مزید مہلت دے دی ہے۔ اس سے پہلے حکومت پنجاب کی طرف سے عدالت کے 20 دسمبر کے حکم پر عمل آوری کے لیے 3 دن کا اضافی وقت مانگتے ہوئے ایک عرضی داخل کی گئی۔ سپریم کورٹ نے آگے کی سماعت کے لیے 2 جنوری کی تاریخ طے کی ہے۔ واضح ہو کہ ڈلیوال گزشتہ 35 دنوں سے کسانوں کے مختلف مطالبات کو لے کر بھوک ہڑتال پر ہیں۔
منگل کو ویکیشن بنچ نے پنجاب کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کے خلاف دائر توہین عدالت کی عرضی پر سماعت کو 2 جنوری تک ملتوی کر دیا۔ سماعت کے دوران پنجاب حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل سنگھ نے کورٹ کو بتایا کہ ثالثوں نے مظاہرہ کے مقام کا دورہ کیا ہے۔ اس معاملے میں ثالثوں کی ٹیم مظاہرہ کے مقام پر کسانوں سے بات چیت کر رہی ہے اور کسان رہنما ڈلیوال کو کھنوری سرحد پر پنجاب حکومت کی طرف سے بنائے گئے ایک عارضی اسپتال میں منتقل کرنے کو لے کر منایا جا رہا ہے اور کوشش جاری ہے۔ مسلسل عدالت کے حکم کی تعمیل یقینی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ کسان تنظیموں کے 'پنجاب بند' کی وجہ سے ٹریفک میں کافی رکاوٹ آئی۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مظاہرین نے تجویز پیش کی ہے کہ اگر مرکزی حکومت بات چیت کے لیے تیار ہو تو ڈلیوال طبی امداد لینے کے لیے راضی ہو جائیں گے۔
جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ ہم چل رہی بات چیت پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو سبھی فریق کے لیے قابل قبول ہے، تو ہمیں خوشی ہوگی۔ حال میں ہم صرف اپنے حکم پر عمل آوری کو لے کر فکرمند ہیں۔ ہندوستان کے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ انہیں پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل کے ذریعہ کی گئی پیشکش پر کوئی ہدایت حاصل نہیں ہوئی ہے۔ عدالت نے سماعت کے بعد حکم میں میں کہا کہ پنجاب ریاست کے افسروں کی طرف سے ایک درخواست پیش کی گئی ہے جس میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے اضافی تین دن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اور انصاف کے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے، ہم احکام پر عمل کرنے کے لیے تھوڑا اور وقت دینے کی اجازت دینے کو تیار ہیں اور سماعت 2 جنوری کے لیے طے کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران پنجاب کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی ورچوئل طریقے سے پیش ہوئے تھے اور عدالت نے اگلی سماعت میں بھی ان کی موجودگی کی ضرورت بتائی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔