دہلی میں بارش نے توڑا 35 سالہ ریکارڈ، بارڈر پر بیٹھے کسانوں کے خیموں کو ہوا نقصان

سنیوکت کسان مورچہ کے مطابق صبح سے موسلا دھار بارش سے خیموں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ سڑکوں اور ڈھلان والے مقامات پر پانی بھر گیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دارالحکومت دہلی بھی توکتے طوفان سے متاثر ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے ایک طرف دہلی کا موسم بدلا ہے جبکہ دہلی کی سرحدوں پر زرعی قانون کی مخالفت میں بیٹھے کسانوں کے خیموں کو نقصان شدید پہنچا ہے۔ در حقیقت محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق دہلی کا موسم اگلے ایک ہفتے تک اسی طرح رہے گا۔

دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی بارش نے 35 سالہ پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے، جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 51 سال کے بعد اتنا کم رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی میں 35 سال بعد مئی کے مہینے میں ایک ماہ میں اتنی بارش ہوئی ہے۔ سمندری طوفان توکتے کی وجہ سے دہلی کے صفدرجنگ میں 24 گھنٹوں میں 118.9 ملی میٹر بارش اور پالم 57.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس سے قبل 24 مئی 1976 کو 24 گھنٹوں میں 60 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ دوسری طرف سنگھو بارڈر، ٹکری بارڈر اور غازی پور بارڈر پر بیٹھے کسانوں کو اچانک بارش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


سنیوکت کسان مورچہ کے مطابق صبح سے ہی موسلا دھار ہو رہی بارش سے دہلی میں بھاری نقصان ہوا ہے۔ لنگروں کے مقامات اور کسانوں کے بیٹھنے کی جگہ پر پانی بھر گیا ہے۔ سڑکوں اور ڈھلان والے مقامات پر بھی پانی بھر گیا ہے۔ تاہم ابھی تک بارش کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور محکمہ موسمیات نے بھی آنے والے وقت میں مزید بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس کے پیش نظر کسانوں نے بھی صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی ہے۔

سنیوکت مورچہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ " کل ہی تمام کسانوں کو بارش کے ہونے کے مدنظر پیغام دے دیا گیا تھا۔ بارش کا اثر جتنا زیادہ ہے اس سے کہیں زیادہ کسانوں کا حوصلہ ہے۔ موجود وسائل کی مدد سے حالات پر قابو پایا جا رہا ہے، حکومت کی طرف سے کوئی انتظام نہ ہونے کے باوجود کسان موجودہ ان حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔" یاد رہے کسان گزشتہ 26 نومبر 2020 سے تین نئے نافذ کردہ زرعی قوانین کے خلاف قومی دارالحکومت کی مختلف سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔