ہند-پاکستان کشیدگی میں شدت، پنجاب میں تعلیمی ادارے بند، امتحانات ملتوی

ہند-پاکستان کشیدگی کے بعد پنجاب میں تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، امتحانات ملتوی، سرحدی اضلاع میں بلیک آؤٹ، پولیس کی چھٹیاں منسوخ، عوام محفوظ مقامات کی جانب منتقل

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

چنڈی گڑھ: پہلگام میں دہشت گرد حملے اور اس کے بعد ’آپریشن سندور‘ کے تحت ہندوستانی فوج کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پنجاب حکومت نے ریاست بھر میں تمام تعلیمی ادارے بند کرنے اور امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب، جو پاکستان کے ساتھ 532 کلومیٹر طویل سرحد رکھتا ہے، نے یہ فیصلہ احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا ہے۔ جالندھر میں قائم آئی کے گجرال پنجاب ٹیکنیکل یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ غیر متوقع حالات کے باعث آخری سیمسٹر کے امتحانات ملتوی کیے جا رہے ہیں۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ نیا امتحانی شیڈول کم از کم پانچ دن پہلے جاری کیا جائے گا۔

پنجاب کے وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس نے اعلان کیا کہ ریاست کے تمام اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں – خواہ وہ سرکاری ہوں، نجی یا امدادی – آئندہ تین دنوں کے لیے مکمل طور پر بند رہیں گی۔ جمعرات کی شب پنجاب کے چھ سرحدی اضلاع – فیروزپور، پٹھان کوٹ، فاضلکا، امرتسر، گرداسپور اور ترن تارن – میں بلیک آؤٹ نافذ کیا گیا۔


ریاستی حکومت نے عوام کی رہنمائی کے لیے کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے، جہاں شہری لینڈ لائن نمبرز 0172-2741803 اور 0172-2749901 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

دوسری طرف، بی ایس ایف نے فیروزپور سیکٹر میں ایک پاکستانی درانداز کو ہلاک کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق، درانداز کو جمعہ کی صبح بین الاقوامی سرحد عبور کرتے وقت مارا گیا، جب وہ بی ایس ایف کی لاکھا سنگھ والا چوکی کے قریب دراندازی کی کوشش کر رہا تھا۔ ہلاک ہونے والے کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔

پنجاب کے بعض سرحدی علاقوں میں عوام نے نقل مکانی شروع کر دی ہے تاکہ خود کو محفوظ مقامات پر منتقل کر سکیں۔ ریاستی پولیس کے تمام اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں تاکہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

عام آدمی پارٹی پنجاب کے لیڈر امن اروڑا نے کہا کہ ریاستی حکومت اور تین کروڑ پنجابی عوام ہندوستانی فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور پنجاب پولیس ہر حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔