دجالی فتنوں سے عوام کو آگاہ کرنا نبیوں اور رسولوں والا کام ہے: مولانا آزاد بلگرامی

سیرت مصطفےٰ کی ساتویں نشست میں مولانا بلگرامی نے کہا کہ جو لوگ سورة الکہف کی ابتدائی دس آیتیں حفظ کر لیں اور ان کو پڑھا کریں تو اس کی برکت سے دجالی فتنوں سے حفاظت رہے گی۔

مولانا آزاد بلگرامی
مولانا آزاد بلگرامی
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: عیدگاہ جعفر آباد ویلکم میں تیئسویں پندرہ روزہ اجلاس سیرت مصطفےٰ کی ساتویں نشست مولانا محمد ہارون قاسمی اتراکھنڈ کی صدارت میں منعقد ہوئی، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا محمد طاہر حسین قاسمی نے انجام دیے۔ اجلاس کا آغاز حافظ محمد سعد سلمہ کی تلاوت کلام پاک اور عبد الکریم کی نعت سے ہوا۔

پندرہ روزہ اجلاس سیرت مصطفےٰ کے واحد خطیب معروف عالم دین مفسر قرآن مولانا انیس احمد آزاد قاسمی بلگرامی نقشبندی مجددی نے دجالی فتنوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر دور کے ہر رسول نے اور ہر زمانے کے ہر نبی نے اپنی اپنی امتوں کو دجالی فتنوں سے آگاہ کیا ہے اور سب سے زیادہ تفصیل کے ساتھ نبی آخر الزماں حضرت محمدؐ نے دجال اور اس کے فتنوں کے بارے میں اپنی امت کو آگاہ کیا۔ مولانا بلگرامی نے قرآن کی ایک آیت کے حوالے سے بتایا کہ جس دن اللہ کی کچھ نشانیاں ظاہر ہو جائیں گی تو پھر کسی کا ایمان لانا معتبر نہیں ہوگا۔ الا یہ کہ جو لوگ پہلے ہی سے مومن ہوں اور وہ اعمال صالحہ کر رہے ہوں۔ مولانا بلگرامی نے اس کی تفسیر صحیح مسلم کی ایک حدیث کے حوالے سے کی جس میں ان تین نشانیوں کا تذکرہ ہے، یعنی مغرب سے سورج کا نکلنا۔ دجال کا ظاہر ہونا اور دابتہ الارض کا خروج۔ انہوں بتایا کہ دجال کو بظاہر فطری قوانین پر بالادستی حاصل ہوگی۔ اس کے حکم سے بارش ہوگی۔ اس کے حکم سے بنجر زمین لہلہا اٹھے گی۔ اس کے حکم سے مردہ لوگ زندہ ہو کر بات کرنے لگیں گے۔


ہولوگرافک ٹیکنالوجی کو بطور مثال پیش کرتے ہوئے مولانا بلگرامی نے کہا کہ جس طرح اس ہولوگرافک ٹیکنالوجی سے فضاؤں میں اور چٹیل میدانوں میں طرح طرح کے جانور نظر آنے لگتے ہیں، خشک زمین پر نہریں اور سمندر دکھنے لگتے ہیں، ان میں بڑی بڑی مچھلیاں اچھلتی کودتی نظر آنے لگتی ہیں، حالانکہ وہاں لیزر شعاعوں کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا، اسی طرح دجالی فتنوں کا حال ہوگا۔ دجالی فتنوں کی یہ ایک تمثیل ہے۔ اسی وجہ سے رسول اللہ مسیح دجال کے فتنوں سے اللہ کی پناہ طلب کیا کرتے تھے۔

مولانا بلگرامی نے کہا کہ ہر ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کو دجالی فتنوں سے آگاہ کریں۔ اسی طرح مساجد کے ائمہ اور علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو دجالی فتنوں سے آگاہ کریں۔ مولانا بلگرامی نے کہا کہ دجالی فتنوں سے آگاہ کرنا نبیوں اور رسولوں والا کام ہے کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ ہر نبی و رسول نے اپنے اپنے دور میں اپنی اپنی قوموں کو دجالی فتنوں سے آگاہ کیا ہے۔


مولانا بلگرامی نے کہا کہ جو لوگ سورة الکہف کی ابتدائی دس آیتیں حفظ کر لیں اور ان کو پڑھا کریں تو اس کی برکت سے دجالی فتنوں سے حفاظت رہے گی، اور کوشش کریں کہ ان آیتوں کا ترجمہ اور اس کا مفہوم بھی علماء سے سمجھ لیں۔ انہوں نے بتایا کہ دجال چالیس دنوں میں پوری انسانی آبادی کے درمیان چکر لگا لے گا اسی وجہ سے اس کو مسیح کہتے ہیں اور دجل کے معنیٰ ہیں فریب کاری، چونکہ سب سے بڑا فریب کار دجال ہوگا اسی لیے اس کو دجال کہتے ہیں۔

ان چالیس دنوں میں سے پہلا دن ایک سال کے برابر ہوگا، دوسرا دن ایک ماہ کے برابر ہوگا اور تیسرا دن ایک ہفتہ کے برابر ہوگا، جبکہ 37 دن عام دنوں کی طرح ہوں گے۔ مولانا بلگرامی نے ترغیب دی کہ اس دعاء نبوی کا اہتمام رکھیں۔ اللہم انی اعوذبک من فتنة المسیح الدجال۔ اجلاس میں مولانا انیق اختر، مولانا محمد حسان آزاد، محمد سلمان آزاد، حاجی محمد اقبال، حاجی یٰسین، حاجی محمد ادریس، نوشاد خان کے علاوہ بڑی تعداد میں سامعین نے شرکت کی۔ رات دیر گئے مولانا بلگرامی کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔