سسودیا سے پوچھ گچھ کے لئے تہاڑ جیل پہنچی ای ڈی، کیجریوال نے کہا- ’ملک کے لئے منیش اور ستیندر جان بھی دے سکتے ہیں‘

روند کیجریوال نے کہا کہ سسودیا نے دہلی کے اسکولوں کا نقشہ تبدیل کر دیا ہے، انہوں نے تعلیم کو غریبوں تک پہنچائی اور ملک کے لئے منیش سسودیا اور ستیندر جین جان بھی دے سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / ویڈیو گریب</p></div>

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کے سلسلہ میں منگل کے روز ای ڈی کی ٹیم دہلی کے نائب وزیرا علیٰ منیش سسودیا سے پوچھ کے لئے تہاڑ جیل پہنچ گئی۔ یہ پہلا موقع ہے جب اس معاملہ میں ای ڈی نے منیش سسودیا سے پوچھ گچھ کی۔ شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کے سلسلہ میں منیش سسودیا کو دہلی کی ایک عدالت نے 20 مارچ تک کے لئے عدالتی تحویل میں بھیجا ہے اور وہ فی الحال تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ رپورٹ کے مطابق منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر 10 مارچ کو سماعت کی جائے گی۔

ای ڈی کی پوچھ گچھ کی خبروں کے درمیان دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے منیش سسودیا کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سسودیا نے دہلی کے اسکولوں کا نقشہ تبدیل کر دیا ہے، سسودیا نے تعلیم کو غریبوں تک پہنچائی اور ملک کے لئے منیش سسودیا اور ستیندر جین جان بھی دے سکتے ہیں۔


کیجریوال نے کہا ’’وزیر اعظم مودی ملک کو لوٹنے والوں کا ساتھ دیتے ہیں۔ جبکہ عام لوگوں کے لئے کام کرنے والے کو بخشا نہیں جاتا۔ میں ہولی کے دن ملک کے لئے تمام دن پوجا کروں گا۔ اگر آپ کو بھی لگتا ہے کہ وزیر اعظم صحیح نہیں کر رہے ہیں تو آپ بھی میرے ساتھ ہولی کے بعد تھوڑا وقت نکال کر پوجا کرنا، خدا کو یاد کرنا۔‘‘

خیال رہے کہ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے پیر کے روز عآپ لیڈر منیش سسودیا کو 20 مارچ تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ سسودیا کو 26 فروری کو قومی راجدھانی خطہ دہلی (جی این سی ٹی ڈی) کی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق جاری تحقیقات میں گرفتار کیا گیا تھا۔


عآپ لیڈر سوربھ بھاردواج نے اس معاملہ پر کہا کہ جب تک ضمانت کا فیصلہ نہیں ہو جاتا، عدالت کے پاس عدالتی حراست میں توسیع کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ سی بی آئی کے پاس کوئی سوال نہیں تھا، جس کے لیے انہوں نے منیش سسودیا سے پوچھ گچھ کا مطالبہ کیا ہوگا، ضمانت پر سماعت 10 مارچ کو ہوگی، اس کے بعد عدالت فیصلہ کرے گی کہ انہیں ضمانت ملتی ہے یا ان کی ریمانڈ بڑھائی جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔