غیر قانونی کف سیرپ کا معاملہ: ای ڈی کی 3 ریاستوں میں 25 مقامات پر چھاپہ ماری
ای ڈی نے غیر قانونی کف سیرپ سے جڑی منی لانڈرنگ تفتیش میں اتر پردیش، جھارکھنڈ اور گجرات میں 25 مقامات پر چھاپے مارے۔ اصل ملزم شبھم جیسوال فرار ہے، جس پر ایک ہزار کروڑ روپے کی آمدنی کا شبہ ہے

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے غیر قانونی کف سیریپ کی تیاری، ذخیرہ اندوزی اور مبینہ اسمگلنگ سے منسلک منی لانڈرنگ معاملے میں جمعہ کی صبح ایک بڑی کارروائی انجام دی۔ ای ڈی نے تین ریاستوں اتر پردیش، جھارکھنڈ اور گجرات میں بیک وقت 25 مقامات پر چھاپے مارے، جو صبح 7:30 بجے سے شروع ہو کر دن بھر جاری رہے۔
ای ڈی نے بتایا کہ یہ کارروائی ان افراد اور کمپنیوں کے خلاف کی گئی جن پر کوڈین پر مبنی کف سیریپ کی غیر قانونی پیداوار، دھوکے سے سپلائی اور کالے کاروبار کو منظم طریقے سے فروغ دینے کا الزام ہے۔ چھاپے اصل ملزم شبھم جیسوال، اس کے قریبی ساتھی آلوک سنگھ اور امت سنگھ، اور ان کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ وشنو اگروال کے مختلف ٹھکانوں پر بھی مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق ای ڈی کی ٹیموں نے لکھنؤ، وارانسی، جونپور، سہارنپور، رانچی اور احمد آباد میں متعدد مقامات سے اہم مالی دستاویزات، ڈیجیٹل ریکارڈ، بینک ٹرانزیکشن سے متعلق کاغذات اور کاروباری معاہدوں کی جانچ کی۔ کئی جگہوں سے مشکوک لین دین اور غیر اعلانیہ اثاثوں کے شواہد بھی ملنے کی بات سامنے آئی ہے۔
ای ڈی نے گزشتہ دو ماہ کے دوران اتر پردیش کے مختلف اضلاع لکھنؤ، وارانسی، سون بھدر، سہارنپور اور غازی آباد میں درج 30 سے زائد ایف آئی آرز کی بنیاد پر یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لیا تھا۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ کوڈین پر مبنی کَف سیرپ کو غیر قانونی طریقے سے بڑی مقدار میں ذخیرہ کرکے ریاستی سرحدوں سے باہر اسمگل کیا جا رہا تھا۔ اس کاروبار سے ایک ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر قانونی آمدنی ہونے کا شبہ ہے۔
ای ڈی حکام کے مطابق اصل ملزم شبھم جیسوال اس وقت مفرور ہے اور اندازہ ہے کہ وہ دبئی میں مقیم ہے، جبکہ اس کے والد بھولا پرساد کو پولیس پہلے ہی گرفتار کرچکی ہے۔ اتر پردیش پولیس اب تک اس معاملے میں 32 افراد کو گرفتار کرچکی ہے، جن میں دلال، ٹرانسپورٹر، شربت سپلائی چین کے کارندے اور دواساز کمپنیوں سے جڑے افراد شامل ہیں۔
اتر پردیش حکومت نے معاملے کی گہرائی سے چھان بین کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے، جو ریاستی پولیس اور ای ڈی کے ساتھ مل کر پورے نیٹ ورک کا سراغ لگانے میں مصروف ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے بعد مزید گرفتاریوں اور مالی ضبطگی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔