غیر ملکی شہریوں سے کروڑوں کی ٹھگی، ای ڈی نے دہلی، نوئیڈا اور ممبئی میں 15 مقامات پر مارے چھاپے

ای ڈی نے دہلی، نوئیڈا، گڑگاؤں اور ممبئی میں 15 مقامات پر چھاپے مارے۔ کارروائی ایک ٹیک سپورٹ گھوٹالے سے جڑی ہے جس میں غیر ملکی شہریوں سے کروڑوں کی آن لائن ٹھگی کی گئی

ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ٹھگی کے ایک بڑے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی، نوئیڈا، گڑگاؤں اور ممبئی میں بیک وقت 15 مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ کارروائی ’ٹیک سپورٹ‘ گھوٹالے سے منسلک ہے، جس میں غیر ملکی شہریوں سے کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کی گئی تھی۔ ای ڈی نے اس دوران کئی اہم دستاویزات، الیکٹرانک آلات اور مالیاتی ریکارڈ ضبط کیے ہیں، جن کی باریکی سے جانچ کی جائے گی۔

ای ڈی کے مطابق، یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت درج ایک مقدمے کے سلسلے میں کی گئی۔ یہ مقدمہ دہلی پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آرز پر مبنی ہے، جن میں مرکزی ملزم کرن ورما اور اس کے ساتھیوں پر غیر ملکی شہریوں سے جعلسازی کے الزامات ہیں۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزمان نے دہلی کے مختلف علاقوں، خاص طور پر روہنی، مغربی وہار اور راجوری گارڈن میں کئی جعلی کال سینٹر قائم کر رکھے تھے۔ ان کال سینٹروں سے غیر ملکی شہریوں کو فون کر کے خود کو معروف کمپنیوں جیسے چارلس شواب فنانشل سروسز، مائیکروسافٹ، ایپل یا پولیس و تحقیقاتی اداروں کے نمائندے کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔


ای ڈی کے ایک سینئر افسر کے مطابق، یہ جعلساز متاثرین کو یہ کہہ کر ڈراتے تھے کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی یا انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، اگر وہ فوری طور پر ’ٹیکنیکل سروس‘ کے بدلے ادائیگی نہ کریں۔ خوفزدہ متاثرین عموماً ان کی باتوں میں آ کر مطلوبہ رقم ادا کر دیتے تھے۔

ذرائع کے مطابق، یہ رقم بعد میں مختلف طریقوں سے چھپائی جاتی تھی۔ بعض اوقات اسے کرپٹو کرنسی، گفٹ کارڈز یا دیگر آن لائن ذرائع میں تبدیل کر دیا جاتا تھا۔ بعد ازاں ان اثاثوں کو مختلف بینک اکاؤنٹس کے ذریعے ہندوستان میں موجود ساتھیوں کو منتقل کیا جاتا تھا۔

ابتدائی تفتیش سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کے زیر استعمال کرپٹو والٹس میں لاکھوں امریکی ڈالر کا لین دین ہوا ہے۔ ای ڈی کے اندازے کے مطابق، اس پورے گھوٹالے کی مالیت کئی کروڑ روپے تک پہنچتی ہے اور زیادہ تر متاثرہ شہری امریکہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

چھاپوں کے دوران ای ڈی کو مختلف ڈیجیٹل آلات، بینک اسٹیٹمنٹس، کرپٹو ٹرانزیکشن کے ریکارڈ اور متعدد جعلی کمپنیوں کے کاغذات ملے ہیں۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس نیٹ ورک کی جڑیں بین الاقوامی سطح تک پھیلی ہوئی ہیں اور ممکن ہے کہ اس میں غیر ملکی ایجنٹ بھی شامل ہوں۔


ذرائع کے مطابق، مرکزی ملزم کرن ورما اور اس کے چند ساتھی اس وقت مفرور ہیں۔ ای ڈی نے ان کے خلاف گرفتاری اور جائیداد ضبطی کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولیس اور ای ڈی کی مشترکہ ٹیمیں ان کے ممکنہ ٹھکانوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔

تحقیقات سے یہ بھی اشارہ ملا ہے کہ یہ گروہ گزشتہ دو برسوں سے فعال تھا اور درجنوں غیر ملکی شہریوں کو اپنا شکار بنا چکا ہے۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ معاملے میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں اور ٹھگی کے پورے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے تکنیکی ماہرین کی مدد لی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔