پیگاسس: کیجریوال کے معاون، ای ڈی، پی ایم او اور نیتی آیوگ کے افسران کی بھی جاسوسی ہوئی!

ای ڈی کے لئے کئی ہائی پروفائل معاملوں کی تفتیش کی قیادت کرنے والے راجیشور سنگھ کو اسرائیلی سافٹ ویئر کمپنی ’این ایس او گروپ‘ کے ایک ہندوستانی گاہک نے نگرانی کے لئے ممکنہ ہدف کے طور پر چنا تھا

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پیگاسس جاسوسی معاملہ کے تعلق سے آئے دن نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ دی وائر کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے معاون بھی پیگاسس اسپائی ویئر کے نشانہ پر تھے۔ اتنا ہی نہیں، رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے علاوہ لیک ہونے والے ریکارڈ میں پی ایم او اور نیتی آیوگ کے کم از کم ایک ایک افسر بھی نگرانی کی فہرست میں ممکنہ ہدف کے طور پر شامل تھے۔ جبکہ ای ڈی کے ایک سینئر افسر راجیشور سنگھ کو بھی ممکنہ طور پر ہدف بنایا گیا تھا۔

ای ڈی کے سینئر افسر راجیشور سنگھ نے ایجنسی کی جانب سے کی گئی کئی ہائی پروفائل معاملوں کی تفتیش کی قیادت کی تھی اور انہیں اسرائیلی سافٹ ویئر کمپنی این ایس او گروپ کے ایک ہندوستانی گاہک کی طرف سے نگرانی کے لئے ممکنہ ہدف کے طور پر چنا گیا تھا۔ پیگاسس پراجیکٹ پر ’دی وائر‘ اور اس کے میڈیا شراکت دار کے ذریعے سامنے لائے گئے ڈیٹا سے یہ انکشاف ہوا ہے۔


فرانسیسی غیر منافع بخش’فاربیڈن اسٹوریز‘ کے ذریعے حاصل کئے گئے اور ’پراجیکٹ میڈیا کنسورٹیم‘ کے ساتھ مشترک کئے گئے ڈیٹابیس میں راجیشور سنگھ کے نہ صرف دو موبائل نمبر ، بلکہ ان کے کنبہ کی تین خواتین سے وابستہ چار دیگر موبائل نمبر بھی شامل پائے گئے۔ جس کے معنی ہیں کہ وہ بھی ممکنہ اہداف میں شامل تھے۔

اتر پردیش کی ریاستی پولیس خدمات کے افسر (پی پی ایس) راجیشور سنگھ 2009 سے ای ڈی سے وابستہ ہیں اور اس دوران انہوں نے 2جی اسپیکٹرم گھوٹالہ، ایئرسیل-میکسس جیسے کئی حساس معاملوں کی تفتیش کی تھی۔ وہ سہارا گروپ اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی کی آمدنی سے زیادہ املاک کے معاملہ کی جانچ میں بھی شامل رہے تھے۔


رپورٹ کے مطابق، اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ذادی معاون کے طور پر کام کر چکے سابق انڈین ایڈمنسٹریٹیو سروسز (آئی اے ایس) کے افسر وی کے جین بھی پیگاسس کے نشانہ پر تھے۔

وی کے جین کا نمبر 2018 کے لیک ہونے والے ریکارڈ میں شامل ہے۔ دہلی حکومت کے ذرائع کے مطابق یہ وہ وقت تھا جب وی کے جین نے ریاستی حکومت کی اہم ترین فائلوں کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ اپنی پہلی مکمل مدت کے ووران جین نے کیجریوال کے معاون خاص کے طور پر دہلی میں اسکولی تعلیم اور صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری جیسے فلاحی منصوبوں کے لئے کام کیا تھا۔

لیک ہونے والے ریکارڈ سے اشارہ ملتا ہے کہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے حوالہ سے اہم نیتی آیوگ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے ٹیلی فون نمبر کو بھی نگرانی کے ممکنہ ہدف کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ دی وائر نے اس نمبر کی تصدیق کی اور اس میں شامل شخص سے بات کی لیکن ان کی درخواست پر ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، کیونکہ وہ اب سرکاری ملازمت میں نہیں ہیں۔


لیک ہونے والے ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک افسر جو اس وقت دفتر وزیر اعظم (پی ایم او) میں ایک ایڈیشنل سیکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں، ان کو بھی 2017 کے نگرانی کے ممکنہ اہداف میں شامل کیا گیا تھا۔ دی وائر نے کہا کہ 2017 میں جس وقت این ایس او گروپ کے ہندوستانی گاہک نے ان کی نگرانی کے لئے کہا تھا، اس وقت وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوروں کے انچارج تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔