ستیندر جین معاملے میں نچلی عدالت کی کارروائی ملتوی کرنے پر ای ڈی کا اتفاق، گزشتہ سال کی تھی مخالفت
جین نے گزشتہ سال راؤز ایونیو ضلع عدالت میں عرضی داخل کرکے کہا تھا کہ الزام طے کرنے کے مرحلے میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی ملتوی کر دی جائے۔ ای ڈی نے اس وقت عرضی کی مخالفت کی تھی۔

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سابق ایم ایل اے ستیندر جین کی پریونشن آف منی لانڈرنگ (پی ایم ایل اے) معاملے میں ان کے خلاف نچلی عدالت کی کارووائی ملتوی کرنے کی عرضی کی گزشتہ سال مخالف کرنے کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنا مزاج بدل دیا ہے۔ ایجنسی نے پیر کو دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ جین کی درخواست سے متفق ہے۔
واضح رہے کہ ستیندر جین نے گزشتہ سال مئی میں راؤز ایونیو ضلع عدالت میں پہلی بار عرضی داخل کی تھی۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ الزام طے کرنے کے مرحلے میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی ملتوی کر دی جائے۔ انہوں نے کہا تھا کہ معاملے میں جانچ جاری ہے، لیکن الزام طے کرنے کے لیے اسے پورا نہیں مانا جا سکتا۔ جین نے یہ بھی بتایا تھا کہ جرم کی آمدنی پر 'الگ الگ رائے' رہی ہے اور سی بی آئی نے ان کے خلاف آمدنی سے زیادہ املاک کے الزامات کی آگے کی جانچ شروع کر دی جس کا نتیجہ اس وقت زیر التوا تھا۔
'انڈین ایکسپریس' کے مطابق ای ڈی نے عدالت کے سامنے جین کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے سابق وزیر صحت کی درخواست 'قانونی عمل کی سنگین خلاف ورزی اور غلط استعمال ہے۔"
مرکزی ایجنسی نے جین پر "اس عدالت کو مقدمے کی کارروائی آگے بڑھنے سے روک کر تعطل پیدا کرنے کی کوشش'' کرنے کا الزام لگایا۔ خصوصی جج راکیش سیال نے تب 4 دسمبر 2024 کے حکم میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو ملتوی کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔
اس کے بعد جین نے گزشتہ سال نومبر میں دہلی ہائی کورٹ کے سامنے ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا۔ پیر کو ای ڈی کے وکیل ضہیب حسین نے جسٹس وکاس مہاجن کو بتایا کہ سی بی آئی کے ذریعہ 3 جنوری کو درج کیے گئے معاملے میں سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرنے سمیت "بعد میں کئی واقعات'' ہوئے ہیں۔ حسین نے یہ بھی بتایا کہ سی بی آئی جانچ کے بعد آمدنی سے زیادہ املاک کی رقم اب 1.47 کروڑ روپے سے ترمیم ہوکر 3.95 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔
حسین نے کہا، "ہماری (استغاثہ کی شکایت) پی سی 1.47 کروڑ کے جرم پر داخل کی گئی ہے۔ (ای ڈی) (اس ہائی کورٹ) سے یہ نہیں پوچھ رہی کہ کیا الزام جاری رہ سکتے ہیں لیکن ایک طے حد تک میں عرضی دہندہ (درخواست) سے متفق ہوں کہ الزامات پر بحث ملتوی کر دی جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔