ای ڈی کا چھاپہ سیاسی ہتھکنڈہ، بھوپیش بگھیل کی اڈانی معاملے پر آواز اٹھانے کی کوشش دبائی گئی: پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی نے الزام عائد کیا کہ بھوپیش بگھیل اسمبلی میں اڈانی گروپ کو جنگلات دیے جانے کا معاملہ اٹھانے والے تھے، اسی لیے ای ڈی نے ان کے بیٹے کو گرفتار کر کے آواز دبانے کی کوشش کی

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایکس پر جاری بیان میں الزام لگایا ہے کہ چھتیس گڑھ کے جنگلات کو اڈانی گروپ کے حوالے کرنے کے خلاف آواز اٹھانے سے روکنے کے لئے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بگھیل اسمبلی اجلاس میں یہی مسئلہ اٹھانے والے تھے، اسی لیے ای ڈی نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے بیٹے چیتنیا بگھیل کو گرفتار کر لیا۔
پرینکا نے الزام عائد کیا کہ پیسا قانون اور نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھتیس گڑھ کے جنگلات تباہ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا، ‘‘پچھلے 11 برسوں میں ملک بخوبی سمجھ چکا ہے کہ عوامی آواز دبانے اور اپوزیشن کو خوفزدہ کرنے کے لیے یہ سب طریقے اپنائے جا رہے ہیں لیکن ان ہتھکنڈوں سے نہ سچ دبے گا، نہ اپوزیشن ڈرے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کا ہر کارکن بھوپیش بگھیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔
دوسری جانب، ای ڈی نے چیتنیا بگھیل کو مبینہ 2161 کروڑ روپے کے شراب گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ رائے پور کی خصوصی عدالت نے انہیں پانچ دن کی ای ڈی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ چیتنیا نے اس گھوٹالے کے ذریعے تقریباً 1000 کروڑ روپے کی غیر قانونی دولت کو مختلف طریقوں سے چھپایا، جن میں سے 13 کروڑ روپے براہِ راست ان کے پاس گئے۔
چیتنیا کے وکیل فیصل رضوی نے میڈیا کو بتایا کہ 2022 سے جاری اس معاملے میں پہلے سے چار چارج شیٹ داخل ہو چکی ہیں، جن میں چیتنیا کا نام شامل نہیں تھا، نہ ہی ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق، گرفتاری ایک دوسرے ملزم پپو بنسل کے بیان کی بنیاد پر کی گئی، جس نے حال ہی میں اپنا بیان دیا۔
بھوپیش بگھیل نے ای ڈی کی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا اور کہا کہ یہ سب مرکزی حکومت کے اشارے پر ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’مودی اور شاہ اپنے آقا کو خوش کرنے کے لیے ای ڈی بھیج رہے ہیں لیکن ہم نہ جھکیں گے، نہ ڈریں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی اس دن کی گئی جب وہ اسمبلی میں اڈانی گروپ کو جنگلات دیے جانے کے خلاف بولنے والے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور ڈی آر آئی جیسی ایجنسیوں کا استعمال اپوزیشن کو دبانے کے لیے کر رہی ہے۔
چیتنیا کی گرفتاری کے بعد تمام کانگریس اراکین اسمبلی نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ لیڈر آف اپوزیشن چرن داس مہنت نے کہا کہ ای ڈی کے دباؤ اور بھوپیش بگھیل کو ہراساں کرنے کی یہ کوشش ناقابل قبول ہے۔
بگھیل نے یہ بھی کہا کہ یہ دوسری بار ہے جب ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے اور پچھلی بار ای ڈی نے 33 لاکھ روپے کی رقم برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم جمہوریت اور عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں، اور پوری طرح تعاون کریں گے لیکن ظلم کے خلاف آواز ضرور بلند کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔