مغربی بنگال میں ایک بار پھر ای ڈی کی کارروائی، ممتا حکومت کے دو وزراء کے گھر پر چھاپہ

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) مغربی بنگال میں ایک بار پھر حرکت میں ہے۔ میونسپل کارپوریشن نوکری گھوٹالہ کی تحقیقات کے سلسلے میں ای ڈی کی ٹیم ممتا بنرجی حکومت کے 2 وزراء کے گھروں پر چھاپہ مارنے پہنچی ہے

ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس
ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: مغربی بنگال میں ای ڈی ٹیم پر حملے کے بعد جانچ ایجنسی ایک بار پھر حرکت میں آ گئی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم نے آج صبح مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت کے دو وزراء کے گھروں پر چھاپہ مارا ہے۔ یہ چھاپہ میونسپل کارپوریشن نوکری گھوٹالہ سے متعلق ہے۔

ای ڈی کی ایک ٹیم فائر سروسز کے وزیر سوجیت بوس کے دو مقامات پر پہنچ گئی ہے، جب کہ دوسری ٹیم وزیر تاپس رائے کے مقام پر چھاپہ مار رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں ان دو وزراء کے علاوہ بلدیہ کے سابق نائب صدر کے گھر پر بھی ای ڈی کے چھاپے جاری ہیں۔

ای ڈی کی ٹیم حال ہی میں راشن گھوٹالہ معاملے میں ٹی ایم سی لیڈر شاہجہان شیخ کے گھر پر چھاپہ مارنے مغربی بنگال کے سندیش کھالی پہنچی تھی۔ اس دوران گاؤں والوں کے ہجوم نے حملہ کرتے ہوئے ای ڈی افسران کے ساتھ سی آر پی ایف جوانوں کی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ اس حملے میں ای ڈی کے 3 اہلکار شدید زخمی ہوئے تھے۔


مغربی بنگال میں ای ڈی افسران پر حملے کے بعد جانچ ایجنسی کے کارگزار ڈائریکٹر راہل نوین کولکاتا پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے دوران انہوں نے عہدیداروں سے کہا تھا کہ خوفزدہ نہ ہوں، بے خوف ہو کر تحقیقات کریں۔ ذرائع کے مطابق، ای ڈی کے کارگزار ڈائریکٹر نے حکام کو این آئی اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کو بھی کہا تھا تاکہ شاہجہان شیخ کے سرحد پار بنگلہ دیش کے ساتھ روابط کی جانچ کی جا سکے۔

ای ڈی حکام کے ساتھ میٹنگ کے بعد کارگزار ڈائریکٹر نے سی اے پی ایف فورسز کے سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ کوآرڈینیشن میٹنگ کی۔ میٹنگ میں، سی اے پی ایف کی تعیناتی کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا، جو چھاپوں کے دوران ای ڈی افسران کے ساتھ ہوں گے۔ قائم مقام ڈائریکٹر راہل نوین نے کہا کہ افسران کے ساتھ ساتھ خواتین پولیس اہلکاروں پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہیے، تاکہ رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کرنے والی خواتین کو دور کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔