بہار کی ذات پر مبنی مردم شماری کا اقتصادی سروے اسمبلی میں پیش، عام ذات کے 25 فیصد لوگ غریب

بہار میں ہونے والی حالیہ مردم شماری کی رپورٹ منگل کو اسمبلی میں پیش کی گئی۔ اس دوران اقتصادی سروے بھی ایوان میں پیش کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>بہار قانون ساز اسمبلی / آئی اے این ایس</p></div>

بہار قانون ساز اسمبلی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار میں ہونے والی حالیہ مردم شماری کی رپورٹ منگل کو اسمبلی میں پیش کی گئی۔ اس دوران اقتصادی سروے بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔ ایوان میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق ریاست میں عام ذاتوں (جنرل کٹیگری) کے 25.09 فیصد لوگ غریب ہیں جبکہ درج فہرست ذات کے 42.93 فیصد لوگ غریب ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق عام ذات کے کل 43.28 لاکھ خاندانوں میں سے 10.85 لاکھ خاندان یعنی 25.09 فیصد غریب ہیں۔ اسی طرح پسماندہ طبقے میں 33.16 فیصد خاندان، انتہائی پسماندہ طبقے میں 33.58 فیصد، درج فہرست ذات کے زیادہ سے زیادہ 42.93 فیصد اور درج فہرست قبائل میں 42.70 فیصد خاندان غریب ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ریاست کی ایک تہائی آبادی غریب ہے۔ ریاست کے 34.13 فیصد خاندانوں کی ماہانہ آمدنی صرف 6 ہزار روپے ہے۔ حکومت نے انہیں غربت کے زمرے میں رکھا ہوا ہے۔


عام طبقے یعنی اعلیٰ ذاتوں میں، غربت کی سب سے زیادہ سطح بھومیہاروں میں ہے۔ بہار میں 27.58 فیصد بھومیہار معاشی طور پر غریب ہیں۔ ان کے خاندانوں کی کل تعداد 8 لاکھ 38 ہزار 447 ہے جن میں سے 2 لاکھ 31 ہزار 211 خاندان غریب ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 25.32 فیصد برہمن خاندان غریب ہیں جبکہ راجپوتوں کی 24.89 فیصد آبادی غریب ہے۔ کائستھوں میں صرف 13.83 فیصد لوگ غریب ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔