مارکٹ میں نقدی کا فقدان، دیہی بازار بھی سست، ماننے کو تیار نہیں مودی حکومت

ملک پر معاشی بدحالی کا اثر صاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تازہ مثال ملک کی سب سے بڑی کنزیومر پروڈکٹ کمپنی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ ہے جس نے مانا ہے کہ اسے مارکیٹ میں نقدی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک معاشی بحران کی وجہ سے پریشان حال ہے، لوگوں کے پاس نہ ہی ملازمت ہے اور نہ روزگار، تاجر طبقہ بھی جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا رہا ہے، لیکن مودی حکومت ہے کہ اس بات کا اعتراف ہی نہیں کر رہی۔ مودی حکومت کے لیے تو لگتا ہے کہ یہ کوئی ایشو ہی نہیں ہے۔ معاشی بدحالی کا اثر ہر سیکٹر میں دیکھا جا رہا ہے۔ اسی کا اثر ہے کہ ملک کی سب سے بڑی کنزیومر پروڈکٹ کمپنی ہندوستانی یونی لیور لمیٹڈ (ایچ یو ایل) نقدی کی کمی کا سامنا کر رہی ہے۔ اس وجہ سے 7 سال میں پہلی بار دیہی بازار میں کمپنی کی توسیع میں کمی درج کی گئی ہے۔

انگریزی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی خبر کے مطابق فنانشیل بازار میں نقدی کی کمی کے درمیان ایچ یو ایل اور دوسرے کنزیومر گڈس کمپنیوں نے کچھ مواقع پر کریڈٹ سپورٹ بھی دستیاب کرایا ہے۔ اس کے باوجود دیہی بازار میں کمپنی کی توسیع میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اخبار میں ایچ یو ایل کے چیف فنانشیل افسر شری نواس پاٹھک کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اگر آپ دیہی سیکٹرس کو دیکھیں گے تو پائیں گے کہ یہ ملک کے وسطی حصوں میں ہیں۔ کل ملا کر ’لیکوئڈیٹی کرنچ‘ ایک بار پھر سے آ رہا ہے۔


شری نواس پاٹھک کا کہنا ہے کہ کمپنی ان رخنات کو دور کرنے کے لیے سیدھے طور سے مداخلت کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس کےلیے اپنے کئی بینکنگ اور فنانشیل شراکت داروں سے بات کر رہے ہیں تاکہ پریشانی دور کر سکیں اور اپنے ڈسٹری بیوٹرس کو کریڈٹ کے ذریعہ تعاون کر سکیں۔ کچھ معاملوں میں ہم نے کریڈٹ کے ذریعہ ڈسٹری بیوٹروں کی مدد کی ہے۔

نیلسن کے مطابق گزشتہ 7 سال میں دیہی بازار میں گروتھ سب سے کم 5 فیصد رہا ہے۔ لیکویڈیٹی کرنچ کا اثر کنزیومر ڈیمانڈ پر پڑا ہے۔ گزشتہ سات سال میں پہلی بار شہری گروتھ نے رورل گروتھ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ نیلسن کی رپورٹ کے مطابق انڈین فاسٹ موونگ کنزیومر گڈس (ایف ایم سی جی) کا بازار ستمبر سہ ماہی میں 7.3 فیصد کی رفتار سے بڑھا۔ وہیں گزشتہ سال یکساں مدت میں یہ اضافہ 16.2 فیصد تھا۔ گزشتہ تین سہ ماہی میں دیہی علاقوں میں خرچ میں کمی آئی ہے۔ اس کی شرح ترقی 5 فیصد رہی جو 7 سال میں سب سے کم ہے۔ ایکس ال قبل اس کی شرح ترقی 20 فیصد تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Oct 2019, 2:11 PM