ہماچل پردیش میں ڈولی زمین، چمبا میں ایک گھنٹے میں زلزلہ کے دو جھٹکوں سے لوگوں میں دہشت
پہلا زلزلہ صبح 3.27 بجے آیا۔ جس کی شدت ریختر اسکیل پر 3.3 درج کی گئی۔ دوسرا زلزلہ ایک گھنٹے بعد 4.0 شدت کا محسوس کیا گیا۔ وہیں ہماچل پردیش میں بارش سے جڑے واقعات میں 276 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔

موسم کی مار سے جھیل رہے ہماچل پردیش کے چمبا میں بدھ کی صبح دو مرتبہ زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ایک گھنٹہ میں زلزلہ کے ان دو جھٹکوں سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی اور وہ گھروں سے نکل کر محفوظ مقام کی تلاش میں اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔ فی الحال اس سلسلے میں کسی بھی طرح کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
نیشنل سینٹر فار سسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق پہلا زلزلہ صبح 3.27 بجے آیا۔ جس کی شدت ریختر اسکیل پر 3.3 درج کی گئی اور اس کی گہرائی 20 کلومیٹر رہی۔ اس کے تقریباً ایک گھنٹے بعد چمبا میں دوسرا زلزلہ آیا، جس کی ریختر اسکیل پر شدت 4.0 رہی۔ یہ زلزلہ 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔
صبح 3.27 بجے آئے پہلے زلزلے کی شدت حالانکہ کم تھی لیکن اس نے چمبا کے لوگوں کو نیند سے بیدار کردیا۔ این سی ایس نے بتایا کہ اس زلزلہ کا مرکز چمبا میں 32.87 ڈگری شمالی عرض البلد اور 76.09 ڈگری مشرقی طول البلد پر تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جھٹکے ہلکے تھے لیکن کچھ دیر کے لیے ڈر کا ماحول بن گیا۔ پہلے زلزلہ کے بعد لوگ ابھی سنبھل بھی نہیں پائے تھے کہ صبح 4.39 بجے ایک اور تیز جھٹکا آیا۔ اس مرتبہ ریختر اسکیل پر اس کی شدت 4.0 درج کی گئی۔ یہ جھٹکا پہلے سے زیادہ طاقتور تھا، جس نے چمبا کے کئی علاقوں میں لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا۔
زلزلہ کے ان جھٹکوں نے ہماچل پردیش میں حال میں قدرتی آفات کی یادیں تازہ کردیں۔ کچھ دنوں پہلے کُلو کے لگھاٹی علاقے میں بادل پھٹنے کے واقعہ سے بھاری تباہی مچی تھی۔ اس میں بھوت ناتھ پُل کے پاس سڑک تباہ ہو گئی تھی۔ ہنومانی باغ کا پُل بہہ گیا اور ایک شمشان گھاٹ کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ دو دکانیں، دو سبزی کی دکانیں اور ایک گھر بھی اس آفت کی زد میں آ گئے۔
واضح رہے کہ ہماچل پردیش میں اس سال مانسون نے قہر برپا کیا ہوا ہے۔ ہماچل پردیش اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی (ایچ پی ایس ڈی ایم اے)ٰ کی رپورٹ کے مطابق 20 جون سے اب تک بارش سے جڑے واقعات میں 276 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ ان میں سے 143 لوگوں کی موت لینڈ سلائڈ، اچانک سیلاب، بادل پھٹنے اور ڈوبنے جیسے واقعات میں ہوئی جبکہ 133 لوگ سڑک حادثوں کا شکار بنے، جو بارش کی وجہ سے ہوئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔