اسٹاک مارکیٹ میں زلزلہ! جاپان،ہانک کانگ سے کوریا تک کہرام
غیر ملکی حالات کے درمیان سینسیکس اور نفٹی دونوں انڈیکس پھسل کر ریڈ زون میں کھلے۔ بی ایس ای کے لارج کیپ میں شامل 30 میں سے 28 شیئر گراوٹ کے ساتھ سرخ نشان پر کاروبار کر رہے ہیں۔
غیر ملکی اسٹاک مارکیٹ میں کہرام مچا ہوا ہے۔ جاپان کا ’نکی‘ ہو، ہانگ کانگ کا ’ہینگ سینگ‘ ہو یا پھرجنوبی کوریا کا’ کوسپی انڈیکس‘تیز گراوٹ کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں۔ ہفتے کے پہلے کاروباری دن ایشیائی بازاروں میں مچی کھلبلی کا اثر ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ پربھی نظر آرہا ہے۔سینسیکس اور نفٹی دونوں انڈیکس پھسل کر ریڈ زون میں کھلے۔ بی ایس ای کے لارج کیپ میں شامل 30 میں سے 28 شیئر گراوٹ کے ساتھ سرخ نشان پر کاروبار کر رہے ہیں۔
پیر کو اسٹاک مارکیٹ کا کاروبار شروع ہونے پر بی ایس ای کا 30 شیئروں والاسینسیکس اپنے پچھلےبند 85 .267 کے مقابلے تیزی سے پھسلتے ہوئے 84,891.75 پر کھلا تو وہیں نفٹی کا حال بھی سینسیکس جیسا ہی نظر آیا۔ این ایس ای انڈیکس گزشتہ جمعہ کو 26,046.95 پر بند ہوا تھا لیکن ہفتے کے پہلے کاروباری دن یہ تیزی سے گر کر 25,930.05 پر کھلا۔
تادم تحریر بمبئی اسٹاک ایکسچینج کا سینسیکس 390 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 84,860 کی سطح پر کاروبار کررہا تھا جب کہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی انڈیکس 145 پوائنٹس گر کر 25,910 پر کاروبار کر تا دکھائی دیا۔ نہ صرف ایشیائی بازار بلکہ امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔ گزشتہ کاروباری دن جہاں ڈاؤ فیوچرز 115 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا، وہیں ڈاؤ جونز 245 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 48,479.04 پر بند ہوا۔ اس کے علاوہ ایس اینڈ پی انڈیکس بھی 1.06 فیصد یا 73.11 پوائنٹس گر کر 6,848.89 پر بند ہوا۔
ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں کی بات کریں تو جاپان سے لے کر کوریا تک کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ جاپان نکی انڈیکس پیر کو ابتدائی ٹریڈنگ میں ہی 1.50 فیصد یا 745 پوائنٹس گر کر 50,092.10 پر ٹریڈ کررہا تھا۔ اس کے علاوہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 235 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 25,741 پر کاروبار کرتا ہوا نظر آیا۔ دیگر ایشیائی بازاروں کی بات کریں تو جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس 1.61 فیصد، یا 68 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 4,099 پر کاروبار کرتا نظر آیا۔ اس سے پہلے کھلنے کے ساتھ ہی یہ 2 فیصد سے زیادہ گر گیا تھا۔ آسٹریلیا میں ایس اینڈ پی اے ایس ایس 200 انڈیکس تقریباً 0.66 فیصد گر گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔