مسجد الحرام کے ’متحرک گنبد‘ مقدس مقام کے جمالیاتی پہلو میں نیا اضافہ

مسجد الحرام میں نمازیوں کی تعداد میں روز بروز اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے دنیا کے اس مقدس ترین حرم کی مرحلہ وار توسیع سعودی عرب کی قیادت کی اولین ترجیح ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مسجد الحرام میں نمازیوں کی تعداد میں روز بروز اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے دنیا کے اس مقدس ترین حرم کی مرحلہ وار توسیع سعودی عرب کی قیادت کی اولین ترجیح ہے۔ مکہ المکرمہ سے عربی زبان میں شائع ہونے والے معاصر عزیز روزنامہ ’’مکہ‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ توسیع کے تیسرے مرحلے میں مسجد الحرام کے اندر چھ گنبدوں کا ایک مجموعہ تیار کیا جائے گا۔ ان میں سے بعض گنبد متحرک ہوں گے۔

یہ منفرد گنبد باب الملک عبداللہ کی اندرونی لابی کے اوپر تعمیر کیا جائے گا۔ اس کا قطر 36.5 میٹر جبکہ متحرک گنبد زمین سے 21 میٹر بلند ہو گا۔ زمین سے گنبد کی چھت تک کا فاصلہ 80 میٹر ہوگا۔ حتمی تعمیر کے بعد اس کا مجموعی وزن 860 ٹن ہو جائے گا۔


اردو نیوز کے مطابق مسجد الحرام کی تیسری توسیع کا حکم شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے دیا تھا۔ یہ اعلان 2008 میں کیا گیا تھا۔ یہ توسیع مسجد الحرام کے شمالی حصے میں کی جا رہی ہے۔ مکہ مکرمہ میں المدعی محلے کے شمال مشرق سے لے کر شامیہ، حارة الباب اور الشبیکہ کے شمال مغرب تک توسیع کا کام جاری ہے۔

مسجد الحرام کی تیسری توسیع تین مرحلوں میں نافذ کرنے کا پروگرام بنایا گیا تھا۔ یہ مسجد الحرام کی تاریخ کی سب سے بڑی توسیع ہے۔ پہلے مرحلے کے تحت حرم کی توسیعی عمارت، دوسرے مرحلے میں خارجی صحنوں کا کام انجام دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس میں راہداریاں، انڈر پاس اور طہارت خانے شامل ہیں۔ تیسرے مرحلے میں ایئر کنڈیشن، بجلی اور پانی وغیرہ خدمات والے علاقے کی توسیع رکھی گئی۔

تیسری توسیع کا آغاز جون 2010 میں ہوا۔ توسیع کا مجموعی رقبہ 1470ملین مربع میٹر ہے۔ توسیع مکمل ہونے پر 1.850ملین نمازیوں کی گنجائش پیدا ہوجائے گی۔ مجموعی طور پر حرم شریف میں 30 لاکھ افراد نماز ادا کرسکیں گے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔