کسان تحریک کے سبب دہلی کے چھوٹے اینٹری پوائنٹس بھی بند، مسافر پریشان

پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں کے کسان دہلی کوچ کی تیاری کر رہے ہیں، اس کی وجہ سے دہلی کی سرحدوں کو بند کر دیا گیا ہے اور مسافروں کو کافی دقتوں کا سامنا ہے

کسان تحریک کی وجہ سے دہلی-ہریانہ بارڈر پر لگا جام / تصویر آئی اے این ایس
کسان تحریک کی وجہ سے دہلی-ہریانہ بارڈر پر لگا جام / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف سڑکوں پر اتر کر صدائے احتجاج کر رہے کسانوں اور حکومت کے منگل کے روز ہونے والے مذاکرات کسی انجام تک نہیں پہنچ سکے۔ اب طے کیا گیا ہے کہ کل یعنی 3 دسمبر کو حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین ایک مرتبہ پھر بات چیت ہوگی۔ دریں اثا، کسان بارہا یہ اعلان کر رہے ہیں کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ان کی تحریک روکی نہیں جائے گی اور اس میں مزید شدت آئے گی، کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں مزید کسان دہلی کوچ کی تیاری کر رہے ہیں۔

پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں کے کسان دہلی پہنچنے کی تیاری میں ہیں۔ کسانوں کی ایک بڑی تعداد کے دہلی بارڈر پر پہنچنے کے امکانات کے پیش نظر سرحدیں سیل کر دی گئی ہیں۔ سرحدیں بند کئے جانے کی وجہ سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ جو بارڈر کھلے ہیں وہاں گھنٹوں جام لگ رہا ہے۔ کوئی پیدل تو کوئی گھنتوں جام میں پھنس کر سفر کرنے پر مجبور ہے۔


دریں اثنا، دہلی پولیس نے بدھ کے روز ٹریفک کے حوالہ سے رہنما ہدایات جاری کر دیں۔ اس کے مطابق، نوئیڈ لنک روڈ پر واقع چلا بارڈر کو بند کر دیا گیا ہے۔ یہاں پر گوتم بدھ گیٹ پر کسانوں کا جمِ غفیر موجود ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نوئیڈا لنک روڈ کے بجائے نوئیڈا جانے کے لئے قومی شاہراہ 24 اور ڈی این ڈی کا استعمال کریں۔

کسانوں کی تحریک کے سبب ٹیکری، جھاڑودا بارڈر کو بھی بند کر دیا گیا ہے اور بدو سرائے بارڈر کو صرد دوپیہ گاڑیوں کے لئے کھولا گیا ہے۔ جبکہ دہلی سے ہریانہ کے دھنسا، دورالا، کاپس ہیڑا راجاکری این ایچ 8، بجواسان/باج گھیرا، پالم وہار اور دوندا ہیڑا بارڈر سے سفر کیا جا سکتا ہے۔


اس کے علاوہ سنگھو بارڈر پہلے ہی بند ہے جبکہ لام پور، اوچنڈی سمیت کئی چھوٹے بارڈروں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ کسانوں کی تحریک کے سبب سرحدوں کو بند کیا گیا ہے اور دیگر راستوں سے سفر کریں۔ سنگھو بارڈر سے آنے جانے والے ٹریفک کو مکربا چوک اور جی ٹی کے روڈ کی جانب منتقل کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔