اترپردیش میں ڈرگ مافیا کا پردہ فاش، جونپور میں 42 کروڑ روپے کا کوڈین سیرپ ضبط

محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کی ٹیم نے چھاپہ مارکر کوڈین سے بنے کھانسی کے سیرپ کی 189,000 بوتلیں ضبط کی ہیں، جن کی مالیت 42 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جارہی ہے۔ یہ اب تک کی سب سے بڑی ریکوری میں سے ایک ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اترپردیش میں کوڈین سے بنے کھانسی کے سیرپ کی غیر قانونی اسمگلنگ کے بڑھتے نیٹ ورک کے درمیان ریاست کے جونپور میں بھی شبھم جیسوال سنڈیکیٹ کا نام سامنے آیا ہے۔ وارانسی، سون بھدر اور غازی آباد میں کارروائی کے بعد جونپور فوڈ اینڈ ڈرگ ڈپارٹمنٹ نے ضلع میں کوڈین سے بنے کھانسی کے سیرپ کی بڑی مقدار ضبط کرکے ہلچل مچا دی ہے۔

افسران نے بتایا کہ جھارکھنڈ  کی راجدھانی رانچی سے چلنے والی شیلی انٹرپرائزز کے ذریعے جونپور کے 12 فارموں کو کروڑوں روپے کی کوڈین سیرپ سپلائی کی جا رہی تھی۔ شیلی انٹرپرائزز شبھم جیسوال کے والد بھولا پرساد کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ اسی فرم کے ذریعے غیر قانونی کوڈین سیرپ کی اسمگلنگ کا پورا نیٹ ورک قائم کیا گیا تھا۔


محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کی ایک ٹیم نے جونپور میں چھاپہ مارکر کوڈین سے بنے کھانسی کے سیرپ کی 189,000 بوتلیں ضبط کی ہیں، جن کی مالیت 42 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جارہی ہے۔ یہ اب تک کی سب سے بڑی ریکوری میں سے ایک ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ اس غیر قانونی دھندے کی جڑیں اتر پردیش، جھارکھنڈ، بہار، نیپال اور یہاں تک کہ بنگلہ دیش تک پھیلی ہوئی ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جونپور میں 12 دوا کمپنیوں نے شیلی انٹرپرائزز سے لاکھوں بوتلیں خریدیں، جس کے عوض انہیں نقد ادائیگی کی گئی تھی۔ ڈرگ انسپکٹر کی تحریر پر جونپور پولیس اسٹیشن میں شیلی انٹرپرائز سمیت 12 فرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ سنسنی خیز معامے میں مزید کارروائی اور ممکنہ گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔


ذرائع کے مطابق شبھم جیسوال کو اس پورے غیر قانونی نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ مانا جارہا ہے، جس کا سنڈیکیٹ کوڈین کف سیرپ کی سپلائی کو نشے کے بازار میں کروڑوں روپئے کمانے کے لیے استعمال کرتا تھا۔ تفتیشی ایجنسیاں اب نیٹ ورک سے وابستہ دیگر لوگوں کی شناخت کے لیے فائننشیل ٹریل اور بینک اکاونٹس کی چھان بین میں مصروف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔