’تمہیں چھوڑ کر جا رہے ہیں، جا کر ان کے گھر بتاؤ‘بچ گئے نافے سنگھ کے ڈرائیور نے  سنائی ساری کہانی

ہریانہ کےانڈین نیشنل لوک دل کےریاستی صدر نافے سنگھ راٹھی کے سنسنی خیز قتل سے بہادر گڑھ میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ اس قتل کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے بہادر گڑھ میں انڈین نیشنل لوک دل کے ریاستی صدر نافے سنگھ راٹھی کے قتل نے سیاسی ہلچل مچا دی ہے اور ریاست کے امن و امان پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ حملہ آوروں نے تقریباً 50 راؤنڈ فائر کیے اور اس حملے میں نافے سنگھ اور ان کا ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گیا جبکہ تین پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز بھی زخمی ہو گئے۔

نافے سنگھ پر فائرنگ کرنے والے حملہ آوروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ کار میں پانچ افراد سوار تھے جن میں سے دو حملہ آوروں کی تصویریں دکھائی دے رہی ہیں۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق اس واقعہ کا مقدمہ بہادر گڑھ کے لائن پار تھانے میں 26 فروری 2024 کو گاڑی کے ڈرائیور اور نافے راٹھی کے بھتیجے راکیش عرف سنجے کے بیان پر درج کیا گیا تھا، یہ مقدمہ دفعہ 147، 148، 149، 307، 302 کے تحت درج کیا گیا تھا۔ آئی پی سی کی 120B، 25- 27-54-59 آرمس ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے اور سابق ایم ایل اے نریش کوشک سمیت سات لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔


جرم کرنے کے بعد حملہ آور گاڑی کے ڈرائیور اور نافے راٹھی کے بھتیجے راکیش عرف سنجے سنگھ کے پاس گئے اور اسے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ 'ہم تمہیں زندہ چھوڑ رہے ہیں، جا کر اس کے گھر بتاؤ'۔ پولیس نے ڈرائیور کے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ راکیش عرف سنجے کے بیان پر پولیس نے سابق ایم ایل اے نریش کوشک، سابق چیئرمین اور موجودہ چیئرپرسن سروج راٹھی کے شوہر رمیش راٹھی اور چچا سسر کرمویر راٹھی، بہنوئی کمل راٹھی، سابق وزیر منگرم راٹھی کے بیٹے ستیش راٹھی، پوتے گورو اور راہول اور پانچ دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

نافے سنگھ کے بیٹے نے کہا ہے کہ جب تک پولیس ان کے والد کے قاتلوں کو نہیں پکڑتی وہ لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں ہونے دیں گے۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق  انہوں نے کہا، 'مجھے شبہ ہے کہ میرے والد کے قتل میں مقامی بی جے پی لیڈروں کا ہاتھ ہے۔ پولیس انتظامیہ خاموش بیٹھی ہے اور مجھے اور میری فیملی کو سکیورٹی نہیں مل رہی۔ میرے والد پانچ سال سے سیکورٹی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ میرے والد ایک قومی رہنما تھے۔‘


اس قتل عام کے بعد پوری اپوزیشن حکومت پر حملہ آور ہے۔  وزیر اعلی ٰ کھٹر نے کہا ہے کہ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا اور سب کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ جبکہ آئی این ایل ڈی لیڈر ابھے چوٹالہ نے ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہونے کے باوجود حکومت نافے سنگھ کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور وزیر داخلہ انل وج کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ وہیں کانگریس لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر اعلی  بھوپیندر سنگھ ہڈا نے بھی ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ  اس واقعہ نے واضح کر دیا ہے کہ ہریانہ میں امن و امان کی صورتحال دیوالیہ ہوچکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔