پیسہ روکنے پر ڈارئیور نے مالک کی تین کروڑ کی پانچ بسیں جلا ڈالیں

ممبئی کی آتما رام ٹریول ایجنسی کی تین کروڑ کی پانچ بسیں ایک ماہ کے اندر جل کر راکھ ہوگئیں، اب پولیس نے بس جلانے والے سابق ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی کی ایک ٹریول ایجنسی کو ڈرائیور کے پیسے روکنا کافی مہنگا پڑا۔ خبر کے مطابق ڈرائیور نے ٹریول ایجنسی کے مالک سے ناراض ہو کر اس کی پانچ بسوں میں آگ لگا دی۔ ممبئی پولیس نے بسوں کو آگ لگانے والے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار شخص 24 سالہ نوجوان بتایا جا رہا ہے جس کا نام اجے سارسوت ہے۔ جن بسوں کو نذر آتش کیا گیا ہے ان کی قیمت تین کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔

پولیس کے مطابق آتما رام ٹریول ایجنسی کی ایک ماہ میں پانچ بسیں جل کر راکھ ہوگئیں۔ پہلا واقعہ 24 دسمبر 2020 کو ہوا، اس میں تین بسیں جل گئی تھیں جبکہ دوسرا واقعہ 21 جنوری 2021 کو پیش آیا جس میں دو بسیں جل کر راکھ ہو گئیں۔ ایک مہینے میں لگاتار دو واقعات کے بعد ٹریول ایجنسی کے مالک کو حیرانی اور پریشانی دونوں ہوئی۔ پولیس سے شکایت کرنے پر پولیس کو بھی حیرانی ہوئی کہ ایک ہی ایجنسی کی بسوں کو کیوں آگ لگ رہی ہے۔

جانچ کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان دنوں بسوں کی بیٹری ریپئر کا کام ہو رہا ہے اس لئے ہو سکتا ہے کہ بسوں میں آگ لگنے کی وجہ بیٹری ریپئر ہو، جبکہ جانچ میں اس کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔ اس کے بعد ٹریول ایجنسی کے مالک کو اپنے ایک ملازم پر شک ہوا جو پہلے اس کے یہاں ڈرائیور تھا۔ مالک نے بتایا کہ پیسوں کو لے کر ڈرائیور سے کچھ اختلافات ہوئے تھے جس کے بعد اس کو نوکری سے ہٹا دیا گیا تھا۔

ٹریول ایجنسی کے مالک نے بتایا کہ کورونا کے دور میں اس نے اجے سارسوت نام کے ایک ڈرائیور کو نوکری پر رکھا تھا لیکن اس نے گوا میں بس کا ایک ایکسیڈنٹ کر دیا تھا جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوا تھا۔ بس کے نقصان کی وجہ سے ڈرائیور کے پیسے نہیں دیئے تھے جس کو لے کر دونوں کے بیچ کافی کہا سنی بھی ہوئی تھی۔ گرفتاری کے بعد پوچھ تاچھ کے دوران اجے سارسوت نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔اجے نے بتایا کہ وہ ماچس سے بسوں کے پردوں میں آگ لگا دیتا تھا جس کے بعد پوری بس میں آگ پھیل جاتی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔