دروپدی مرمو یا یشونت سنہا، کون بنے گا ہندوستان کا نیا صدر؟ آج کیا جائے گا نتائج کا اعلان

ملک کا نیا صدر کون ہوگا اس کا اعلان آج کر دیا جائے گا۔ صدارتی انتخاب کے لئے 18 جولائی کو ووٹنگ ہوئی تھی اور آج صبح 11 بجے سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹ شماری کا آغاز ہو گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کے 15ویں صدر کون ہوں گے، اس کا فیصلہ آج ہونے جا رہا ہے۔ صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ 18 جولائی کو ہوئی تھی اور ووٹوں کی گنتی آج صبح 11 بجے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہو گئی۔ دروپدی مرمو حکمران نیشنل ڈیموکریٹک الائنز (این ڈی اے) سے ہیں جبکہ یشونت سنہا اپوزیشن کے امیدوار ہیں۔ مرمو کی جیت کے قوی امکانات ہیں اور اگر وہ جیت جاتی ہیں تو وہ ملک کی پہلی قبائلی خاتون صدر ہوں گی۔

خیال رہے کہ ملک کے موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی میعاد کار 24 جولائی کو ختم ہونے جا رہی ہے اور نئے صدر 25 جولائی کو حلف لیں گے۔ تمام ریاستوں سے بیلٹ پیپر پارلیمنٹ ہاؤس میں لائے گئے ہیں۔ الیکشن اہلکار پارلیمنٹ کے کمرہ نمبر 63 میں ووٹوں کی گنتی کر رہے ہیں۔ اس ہال میں بیلٹ پیپرز کی چوبیس گھنٹے حفاظت کی جا رہی تھی۔


انتخابات کے چیف الیکٹورل آفیسر راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی ووٹوں کی گنتی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ شام تک انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔ مودی سب سے پہلے ارکان پارلیمنٹ کے ووٹوں کی گنتی کے بعد انتخابی رجحانات کے بارے میں معلومات دیں گے اور پھر 10 ریاستوں کے ووٹوں کی حروف تہجی کے مطابق گنتی کے بعد دوبارہ معلومات فراہم کریں گے۔

غورطلب ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ پیر کو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک پارلیمنٹ ہاؤس سمیت 31 مقامات اور اسمبلیوں کے اندر 30 مراکز پر ہوئی تھی۔ کئی ریاستوں میں مرمو کے حق میں 'کراس ووٹنگ' کی بھی اطلاعات ہیں۔ صدارتی انتخاب میں اراکین کو وہپ جاری نہیں کیے جاتے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین اور تمام ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے اراکین، نامزد اراکین کے علاوہ، صدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالتے ہیں۔


صدارتی انتخاب میں کل 4809 ووٹر جن میں 776 ارکان پارلیمنٹ اور 4033 منتخب ارکان اسمبلی شامل ہیں، ووٹ دینے کے اہل تھے۔ نامزد ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے ارکان اس میں ووٹ نہیں دے سکتے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پیر کو ہونے والی ووٹنگ کے دوران 99 فیصد سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سنی دیول اور سنجے دھوترے سمیت 8 ارکان پارلیمنٹ ووٹ نہیں ڈال سکے۔ دیول پولنگ کے دوران علاج کے لیے بیرون ملک چلے گئے جبکہ دھوترے بھی زیر علاج ہیں اور آئی سی یو میں داخل ہیں۔


بی جے پی اور شیوسینا، بہوجن سماج پارٹی، کانگریس، سماج وادی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کے دو دو ارکان اسمبلی نے پیر کے روز ووٹ نہیں دیا۔ کووند نے 2017 میں کل 1069358 ووٹوں میں سے 702044 ووٹ حاصل کر کے صدارتی انتخاب جیتا تھا۔ ان کی حریف میرا کمار کو صرف 367314 ووٹ ہی مل سکے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔