ڈوسا بنانے والے کو شرپسندوں کی دھمکی، دکان کا نام ’امریکن ڈوسا کارنر‘ رکھنے پر مجبور

متھرا میں ڈوسا کی دکان چلانے والے مسلم نوجوان کو دھمکی دینے کے معاملہ میں پولیس نے ملزم ہندووادی لیڈر کو گرفتار کر لیا ہے، اس کے ساتھ ہی مسلم نوجوان نے اپنی دکان کا نام بھی دبل لیا ہے

تصویر بشکریہ آج تک
تصویر بشکریہ آج تک
user

قومی آوازبیورو

متھرا: یوپی کے متھرا شہر مین ڈوسا سینٹر چلانے والے مسلم نوجوان کو دھمکی دینے کے معاملے میں پولیس نے ہندووادی لیڈر کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلم نوجوان نے اپنی دکان کا نام بھی بدل لیا ہے۔ پہلے اس کی دکان کا نام ’شری ناتھ جی ڈوسا کارنار تھا، جو اب ’امریکن ڈوسا کارنر‘ ہو گیا ہے۔

کچھ دن پہلے شری ناتھ جی ڈوسا کارنر کے نام سے ڈوسے کا ٹھیلہ لگانے والے مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے دھمکی دی تھی۔ یہ 18 اگست کا واقعہ ہے جب کچھ لوگوں نے ٹھیلے پر پہنچ کر ڈوسا بیچنے والے مسلم نوجوان عابد کو دھمکی دی اور اس کے ٹھیلے پر لگے بینر تک پھاڑ ڈالے۔


ہندو تنظیم کے لوگوں نے عابد کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ تم مسلمان ہو اس لئے شری ناتھ کے نام پر دکان نہیں کھول سکتے۔ وہیں موجود ایک شخص نے اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی۔ یہ معاملہ شہر کوتوالی علاقہ کے وکاس بازار میں پیش آیا تھا۔

انترراشٹریہ ہندو پریشد نامی تنظیم کے متھرا شہر کے صدر دیو شرما نے بتایا کہ وکاس بازار میں کچھ لوگ ہندو گاہکوں کو مائل کرنے کے لئے ہندو نام کا استعمال کر رہے ہیں، اس کی اطلاع موصول ہونے پر جب ہم موقع پر پہنچے تو ایک مسلم نوجوان شری ناتھ جی کے نام پر ڈوسا سینٹر چلاتے ہوئے ملا۔ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے اس کی مخالفت کی۔


جب معاملے نے طول پکڑا تو 10 دن بعد پولیس نے 28 اگست کو خانہ پری کرنے کے لئے مقدمہ درج کر لیا۔ 29 اگست کو ملزم ہندووادی لیڈر دیو شرما کو گرفتار کر جیل بھیج دیا۔ وہیں عابد نے اپنے ٹھیلے کا نام امریکن ڈوسا کارنر کر لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔