گھریلو مسافر پروازیں نئی ہدایات کے ساتھ 25 مئی سے دوبارہ شروع

مسافروں کے لئے ایک ’سیلف ڈکلیریشن‘ دینا ہوگا، ہوائی اڈے پر کم سے کم دو گھنٹے پہلے پہنچنا ہوگا اور آروگیہ سیتو ایپ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وجہ سے دو مہینے تک بند رہنے کے بعد گھریلو مسافر پروازیں 25 مئی سے نئی ہدایات کے ساتھ دوبارہ شروع ہو رہی ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ اورکم از کم کرایہ حکومت کی جانب سے طے کیا جائے گا اور مسافروں کے لئے ایک ’سیلف ڈکلیریشن‘ دینا ہوگا، ہوائی اڈے پر کم سے سے دو گھنٹے پہلے پہنچنا ہوگا اور آروگیہ سیتو ایپ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

وزارت شہری پرواز کے حکم میں کہا گیا ہے کہ 25 مئی سے معمول کے مطابق پروازوں میں صرف ایک تہائی ہی پرواز کریں گی۔ بعد میں دھیرے دھیرے پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ وزارت نے بزرگوں، حاملہ خاتون اور بیمار لوگوں کو اگر جہاں تک ممکن ہو سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔


جہاز خدمات کمپنیوں کو وزارت کے ذریعہ جاری ہدایات میں زیادہ سے زیادہ اور کم از کم کرایوں کی حد کا پالن کرنا ہوگا۔ وزارت دوری کے حساب سے کرایہ کی حد طے کرے گی تاکہ ایئر لائنس وبا کے وقت مسافروں کی مجبوری کا ناجائز فائدہ نہ اٹھاسکیں۔ مسافروں کی ویب چیک ان ضروری ہوگا اور انہیں خود ہی بورڈنگ پاس پرنٹ کرنا ہوگا۔ ہوائی اڈے پر چیک ان کی سہولت نہیں ہوگی۔ ہر مسافر کو صرف ایک چیکڈ ان بیگیج اور ایک ہینڈ بیگیج کی اجازت ہوگی۔ چیک ان بیگیج کے لئے ٹیگ بھی خود پرنٹ کرکے مسافروں کو لگانا ہوگا۔

مسافروں کے لئے جاری ہدایات میں ایک نو پوائنٹ کا ’سیلف ڈکلیریشن‘ ضروری قرار دیا گیا ہے جس کے دینے کے بعد ہی وہ بورڈنگ پاس ڈاؤن لوڈ کرپائیں گے۔ مسافروں کا ہوائی اڈے پر کم سے کم دو گھنٹے پہلے پہنچنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ٹرمنل کے اندر بھیڑ کم رکھنے کے لئے صرف انہیں مسافروں کو ٹرمنل بلڈنگ میں داخل ہونے دیا جائے گا جن کی پرواز اگلے چار گھنٹے میں ہے۔ ٹرمنل میں داخل ہونے سے پہلے ہی تھرمل اسکریننگ کی جائے گی اور بغیر علامات والے مسافروں کو ہی داخل ہونے کی اجازت ملے گی۔


مسافروں کے لئے ان کے موبائل سے آروگیہ سیتو ایپ ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ایپ پر سبز اشارہ نہیں دکھنے پر داخل ہونے نہیں دیا جائے گا حالانکہ چار سال سے کم عمر کے بچوں کو آروگیہ ایپ کی لازمی ہونے سے چھوٹ دی گئی ہے۔ کوڈ۔19 کے انفیکشن کو قابو میں کرنے کے لئے 25 مارچ سے پورے ملک میں مسافر پروازیں بند ہیں۔ وزیر شہری پرواز ہردیپ سنگھ پوری نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ 25 مئی سے گھریلو پروازیں دوبارہ شروع ہوں گی۔ بین الاقوامی پروازیں بعد میں شروع کی جائیں گی۔

’سیلف ڈکلیریشن‘ فارم میں مسافروں کو بتانا ہوگا کہ وہ کسی کنٹینمنٹ زون میں نہیں رہ رہے ہیں، انہیں بخار، کھانسی یا سانس لینے میں تکلیف نہیں ہے، وہ اس وقت کورنٹائن میں نہیں ہیں اور اگر مستقبل میں بھی علامت سامنے آتی ہے تو وہ فوری طور سے متعلقہ افسران سے رابطہ قائم کریں گے۔


مسافروں کو یہ بتانا ہوگا کہ کووڈ۔19 سے وہ متاثر نہیں رہے ہیں، وہ سفر کرسکتے ہیں، جہاز کمپنیوں کے ذریعہ مانگے جانے پر اپنا موبائل نمبر اور رابطہ کے دیگر تفصیلات انہیں مہیا کرانے ہوں گے اور جس ریاست میں جارہے ہیں وہاں کے سبھی صحت کے اصولوں کی پیروی کریں گے۔

ڈکلیریشن میں یہ بھی ہوگا کہ اگر انہیں اس بات کا علم ہے کہ اصولوں کی خلاف ورزی کرکے سفر کرنے پر جرمانہ لگایا جاسکتا ہے۔اس ڈکلیریشن کے جمع کرانے کے بعد ہی مسافر کو بورڈنگ پاس جاری کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ایک پی این آر پر ایک سے زیادہ مسافروں کی بکنگ کے معاملے میںٰ مشترکہ ڈکلریشن دینے گا جس پر کسی ایک شخص کو دستخط کرنے ہوں گے۔ مسافر کو پرواز پکڑنے کے لئے ہوائی اڈے پر آنے سے لے کر منزل پر پہنچنے والے ہوائی اڈے سے نکلنے تک ماسک پہنے رہنا ضروری ہوگا۔ انہیں ہوائی اڈے پر سوشل ڈسٹنسنگ کے اصولوں کی پیروی کرنی ہوگی۔


جہاز میں سوار ہونے سے پہلے بورڈنگ گیٹ پر مسافروں کو ائر لائنس کے ذریعہ سیفٹی کٹ دیئے جائیں گے جن میں تیں سطح والے ماسک اور سینیٹائزر ہوں گے۔ بورڈنگ سے پہلے انہیں ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا ہوگا اور ماسک لگانا ہوگا۔ چیک ان کے لئے ای بورڈنگ پاس کی مسافروں کو خود اسکین کرانی ہوگٰی۔ جہاز کے اندر کسی مسافر کیبن کرو سے کم سے کم بات کرنے، درمیان کے گلیاروں میں کم آنے اور ٹوائلٹ کے کم استعمال کا مشورہ دیا گیا ہے ۔

جہاز کے اندر کھانا، اخبار یا کسی طرح کی میگزین نہیں دی جائے گی۔ ہوائی اڈے کے آپریٹرز کو سوشل ڈسٹنسنگ کی پیروی کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ناگزیر معاملوں کو چھوڑ کر مسافروں کو ٹرالی کی سہولت نہیں دی جائے گی۔ ناگزیر معاملوں میں مانگنے پر ہی ٹرالی دی جائے گی۔ ہر چیک ان بیگیج کو جہاز میں لوڈ کرنے سے پہلے اور اتارنے کے بعد جراثیم سے پاک کرنے کی ذمہ داری ہوائی اڈے کے آپریٹر کی ہوگی۔


بزرگ، معذور یا تنہا سفر کرنے والے چھوٹے بچوں کی مدد کرنے والے ہوائی اڈے کے ملازموں کے لئے پی پی ای کٹ کا استعمال کرنا ضروری ہوگا۔ چیک ان کے وقت مسافروں کے بورڈنگ پاس کی جانچ والے مقامات پر ملازموں اور مسافرون کے درمیان شیشہ لگانے کے لئے کہا گیا ہے۔ جس میں ایک کونا میگنی فائنگ گلاس سے مزین ہونا چاہیے جہاں سے بورڈنگ پاس کی تفصیلات واضح دکھ سکے۔ ایسا نہیں ہونے پر ملازموں کے لے فیس شیلڈ کا استعمال ضروری ہوگا۔ ہوائی اڈے پر سوشل ڈسٹنسنگ قائم رکھنے کے لے مسلسل اعلان کیا جائے گا۔ ساتھ ہی جگہ جگہ سینیٹائزر کا نظم بھی ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔