’کیا انتخابی جیت کا مطلب یہ ہے لکھیم پور قتل عام کے اہم گواہ کو دھمکی دے کر خاموش کر دیا جائے؟‘

رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ کیا یوپی میں انتخابی جیت کا مطلب یہ ہے کہ لکھیم پور کھیری قتل عام کے اہم گواہ سردار دلجوت سنگھ کو مار پیٹ کر جان سے مارنے کی دھمکی دے کر خاموش کر دیا جائے گا؟

رندیپ سرجے والا، تصویر آئی اے این ایس
رندیپ سرجے والا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی. لکھیم پور کھیری قتل عام کے اہم گواہ سردار دلجوت سنگھ کو ملنے والی دھمکی پر کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور پارٹی کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کے روز کہا کہ کیا یوپی میں انتخابی جیت کا مطلب یہ ہے کہ لکھیم پور کھیری قتل عام کے اہم گواہ سردار دلجوت سنگھ کو مار پیٹ کر جان سے مارنے کی دھمکی دے کر خاموش کر دیا جائے گا؟ یوگی حکومت کو عوامی حمایت حاصل ہوئی ہے یہ سچ ہے لیکن مجرموں کو گواہ کو مارنے کا حق نہیں ملا۔

معلومات کے مطابق دلجوت سنگھ جمعرات کی دیر رات 8.15 بجے لکھیم پور کھیری کی بیلرایاں شوگر مل میں گنا لے جا رہے تھے، راستے میں ڈانگا گاؤں کے قریب بی جے پی کی جیت کا جشن منا رہے لوگ سڑک پر تھے۔ سیکورٹی میں تعینات کانسٹیبل منوج ان کے ساتھ تھا۔ وہاں دلجوت کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔


وہیں، دلجوت سنگھ نے بتایا کہ بی جے پی کی جیت کا جشن منا رہے لوگوں نے ان پر رنگ پھینکا اور جب انہوں نے احتجاج کیا تو حملہ آوروں نے ان کی پٹائی کی۔ متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے پانچ افراد کے خلاف رپورٹ درج کر لی ہے۔ دلجوت سنگھ کے مطابق واقعہ کے وقت حملہ آور جس طرح دھمکیاں دے رہے تھے، اس سے ان کے ارادے صاف نظر آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ درج کرنے کے بعد ایف آئی آر کی کاپی کسانوں کے وکیل کو بھیج دی گئی ہے جو سپریم کورٹ میں کسانوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

غورطلب ہے کہ اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کے نتائج نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ضلع میں 8 اسمبلی سیٹیں ہیں اور تمام سیٹوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ ایک غیر متوقع فتح ہے جس کا کسی کو اندازہ نہیں تھا۔ لوگوں نے کہا کہ بی جے پی کو اجے ٹینی مشرا کو کابینہ سے ہٹا دینا چاہئے تھا۔ اسی معاملہ پر کانگریس نے مرکز اور یوپی میں حکمراں مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔