بی جے پی ایم پی نے میرے بھائی پر جان لیوا حملہ کروایا: ڈاکٹر کفیل

ڈاکٹر کفیل نے اپنے بھائی پر حملے کو لے کر بڑا الزام لگایا ہے، ڈاکٹر کفیل کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ایم پی کملیش پاسوان اور کاروباری ستیش کا اس حملے کے پیچھے اہم کردار ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گورکھپور کے بی آر ڈی ہسپتال میں آکسیجن کی کمی سے ہوئی بچوں کی موت کے بعد زیر بحث آئے ڈاکٹر کفیل خان نے بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان پر بڑا الزام لگایا ہے، انهوں نے بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان اور کاروباری ستیش نانگليا پر بھائی قاسم جمیل کو گولی مروانے کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم پی کملیش پاسوان اور بلدیو پلازہ کے مالک ستیش نانگليا نے اس کے لیے نشانےبازوں کو مقرر کیا، كملیش پاسوان کی میرے بھائی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، میرے چچا کے پاس ایک زمین کا ٹکڑا ہے اس پر کملیش اور ستیش نے فروری ماہ میں قبضہ کرلیا تھا، ایف آئی آر درج کی گئی تھی لیکن انہوں نے گرفتاری پر ہائی کورٹ کا حکم مانگا تھا۔

انہوں نے یوپی پولس پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ واضح تھا کہ یوپی پولس کسی کی ہدایات پر کام کر رہی تھی، ان کا ارادہ واضح تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ مجرموں کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کر لیا جائے گا، اب ایک ہفتہ ہو گیا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، اور ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘‘میرے اور میرے خاندان کی جان پر خطرہ بنا ہوا ہے، میں اتر پردیش کی حکومت سے اپنے خاندان کی حفاظت کا مطالبہ کرتا ہوں، اور سی بی آئی جانچ یا کسی ہائی کورٹ کے جج سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، ہمیں یوپی پولس کی تحقیقات پربھروسہ نہیں ہے’’۔

10 جون کی رات گورکھپور کے بی آر ڈی ہسپتال کے ڈاکٹر کفیل خان کے چھوٹے بھائی کشف جمیل پر کچھ نامعلوم افراد نے جان لیوا حملہ کر دیا تھا؛ جمیل رات قریب 10.30 بجے اپنے گھر واپس آ رہے تھے، تبھی گورکھناتھ مندر کے قریب پل کراس کرتے وقت دو بدماش پلسر موٹر سائکل سے آئے اور ان پر فائرنگ کر دی۔

گورکھپور کے بی آر ڈی ہسپتال میں آکسیجن کی کمی سے ہوئی بچوں کی موت معاملے میں یوگی حکومت کی جانب سے ڈاکٹر کفیل پرالزام عائد کئے گئے تھے۔ اسی الزام میں کئی ماہ جیل میں بھی رہے ہیں اور بڑی جدو جہد کے بعد ان کی ضمانت ہو سکی تھی۔ یاد رہے بی آر ڈی اسپتال میں 63 بچوں کی آکسیجن کی کمی کے باعث موت واقع ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jun 2018, 7:16 PM