کیا آپ سپریم کورٹ کو اندر سے دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں؟ آئیے جانیں عدالت عظمیٰ کی سیر کرنے کا کیا ہے طریقہ
سپریم کورٹ کا گائیڈڈ دورہ گزشتہ 6 سال سے جاری ہے۔ اس کا خیال سب سے پہلے سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کی مدت کار میں آیا تھا۔ حالانکہ اس کی شروعات چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے دور میں 3 نومبر 2018 کو ہوئی۔

ملک کی سب سے بڑی عدالت ’سپرم کورٹ‘ جس کے فیصلے کو حرف آخر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بارے میں لوگ زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتے ہیں۔ کئی لوگ سوچتے ہیں کہ آخر ’سپریم کورٹ‘ اندر سے دیکھنے میں کیسا ہوگا۔ چونکہ سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر سبھی لوگوں کا سپریم کورٹ کے اندر جانا ممکن نہیں ہے، اس لیے کئی لوگ چاہ کر بھی سپریم کورٹ کا نظارہ نہیں کر پاتے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے ایک پبلک نوٹس جاری کر عام لوگوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ مقررہ دنوں میں سپریم کورٹ کو اندر سے دیکھ سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق ہر ماہ کے دوسرے اور چوتھے ہفتہ کے روز کو چھوڑ کر باقی ہفتہ کے روز مقرر کردہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے احاطوں اور عمارتوں کو اندر سے دیکھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ اگر کسی ہفتہ کے روز تعطیل کا اعلان کر دیا گیا ہو تو اس دن عدالت کو اندر سے دیکھنا ممکن نہیں ہو پائے گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ہفتہ کے روز عدالت کے احاطوں اور عمارتوں کو دیکھنے کے لیے جو شیڈول جاری کیا گیا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ناظرین کو ڈیڑھ گھنٹے کا وقت میسر ہوتا ہے۔ شیڈول اس طرح ہے:
(1) صبح 10 بجے سے 11:30 بجے تک۔
(2) صبح 11:30 بجے سے دوپہر 1 بجے تک۔
(3) دوپہر 2 بجے سے 3:30 بجے تک۔
(4) دوپہر 3:30 بجے سے شام 5 بجے تک۔
سپریم کورٹ کے افسران کی جانب سے کرائے جانے والے اس گائڈیڈ ٹور کے بارے میں مزید معلومات سپریم کورٹ کی آفیشیل ویب سائٹ پر موجود لنک https://guidedtour.sci.nic.in/ سے لی جا سکتی ہے۔ اسی لنک کے ذریعہ عام لوگ سپریم کورٹ کی سیر کے لیے سلاٹ بھی بُک کر سکتے ہیں۔ واضح ہو کے سپریم کورٹ کو اندر سے دیکھنے کے لیے پہلے سے آن لائن بُکنگ کرانا لازمی ہے۔
سپریم کورٹ آنے والے لوگوں کو کئی ایسی جگہوں کو دیکھنے کا موقع ملے گا جہاں عام دنوں میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ لوگ سپریم کورٹ کی عظیم الشان تاریخی عمارت کو اندر سے بھی دیکھ سکیں گے۔ چیف جسٹس کے عدالتی کمرے سمیت دیگر عدالتی کمرے بھی دیکھنے کو ملیں گے۔ ساتھ ہی لوگ نیشنل جوڈیشیل میوزیم بھی دیکھ سکیں گے جہاں عدلیہ کی تاریخ سے منسلک قیمتی یادیں محفوظ ہیں۔ لوگ ججز کی لائبریری بھی دیکھ سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے سپریم کورٹ کا یہ گائیڈیڈ دورہ گزشتہ 6 سال سے جاری ہے۔ اس کا خیال سب سے پہلے سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کی مدت کار میں آیا تھا۔ حالانکہ اس کی شروعات چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی مدت کار میں 3 نومبر 2018 کو ہوئی۔ تب سے لے کر اب تک 296 گائیڈیڈ ٹور کرائے جا چکے ہیں۔ کئی دفعہ ایسے مواقع بھی آئے ہیں کہ لوگوں کو سپریم کورٹ کے ججوں سے ملنے کا موقع ملا ہے۔ حالانکہ یہ ہر دفعہ ممکن نہیں ہو پاتا ہے. دراصل سپریم کورٹ میں ہفتہ کے روز کوئی عدالتی کام نہیں ہوتا۔ اس لیے جج بھی اس دن عدالت نہیں آتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔