’کوئی بھوکا نہ سوئے‘ ممبئی کی مسجد سے نئے مشن کا آغاز

مولانا عاطف سنابلی نے کہا کہ کوویڈ ۔19 کی طرح بھوک بھی ایک شدید عارضہ ہے اور یہ ہر طبقہ کو متاثر کرتا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ان حالات میں دیگر علاقوں کی مساجد میں بھی ایسا ہی انتظام ہونا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: ممبئی کے ساکی ناکہ میں خیرانی روڈ پر جامع مسجد اہل حدیث کی جانب سے شروع کیے گئے 'کوئی بھوکا نہ سوئے' مشن کے تحت ہر روز کم از کم 800 افراد کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں جمعیتہ اہل حدیث کے امام مولانا عاطف سنابلی نے بتایا کہ اس لاک ڈاؤن کے سبب غریب اور مزدور طبقہ بہت زیادہ پریشان ہے اور ان کے کھانے پینے کا انتظام کرنا ہم سب کا فرض عین ہے۔

انھوں نے کہا کہ کوویڈ ۔19 کی طرح بھوک بھی ایک شدید عارضہ ہے اور یہ ذات، پات، مذہب، دھرم، امیر اور غریب ہر ایک کو متاثر کرتا ہے۔ انھوں نے امید اور خواہیش ظاہر کی کہ اس موقع پر دیگر علاقوں کی مساجد میں بھی اسی طرح کا انتظام کیا جانا چاہیے۔


انھوں نے بتایا کہ پر جامع مسجد اہلحدیث، خیرانی روڈ کے ذمہ داروں نے اس بات کو محسوس کرکے مقامی نوجوانوں اور اہل خیر حضرات کے تعاون سے اس کوشش کا آغاز کیا کہ کوئی بھی بھوکا نہ سونے پائے۔ اس کے لیے محتاجوں کی تمام ضروریات زندگی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

دو وقت کھانے کے تیار شدہ پیکٹس اور فیملی کے ساتھ رہنے والوں کو راشن اور چھوٹے بچوں کے لیے دودھ اور نقد رقم کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔ کھانے میں ویج بریانی، دال کھچیڑی وغیرہ شامل ہے، جسے موجودہ منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے انتہائی حفظان صحت کے ساتھ پکایا جا رہا ہے اور کھانے پینے کی خدمت کے دوران معاشرتی، فاصلاتی اصولوں پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ مولانا عاطف نےاس بات پر زور دیا کہ دیگر علاقوں کی مساجد میں بھی اسی طرح خدمت خلق کے کاموں کو فوری شروع کیا جانا چاہیے۔


اسی موقع پر ساکی ناکہ ناکا خیرانی روڈ جامع مسجد اہل حدیث کے سکریٹری محمد الیاس چودھری ( پائپ والے) نے کہا کہ ہم نے یہ کام ایک مشن کے طور پر شروع کیا ہے کہ کم از کم اپنے علاقے میں کوئی بھی ضرورتمند، غریب، محتاج اور بیوہ وغیر کوئی بھی بھوکا نہ رہنے پائے۔ اس لیے 23 مارچ کے بعد سے ہر روز دونوں وقت 800 افراد کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہے اور علاقے میں 200 مکینوں کو راشن کے پیکت تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔