یوپی بورڈ 12ویں کی ٹاپر بنیں دیویا، اسکروٹنی میں بڑھے 38 نمبر، جڑواں بہن دیویانشی کو چھوڑا پیچھے

دیویا نے اپنی جڑواں بہن دیویانشی سے 2 زیادہ نمبر حاصل کر کے ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ اب تک دیویانشی 477 نمبر کے ساتھ ٹاپر تھی لیکن اسکروٹنی کے بعد دیویا کے 479 نمبر ہو گئے

تصویر بشکریہ آج تک
تصویر بشکریہ آج تک
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: فتح پور ضلع کی دیویا اتر پردیش بورڈ کے 12ویں کے امتحان میں نئی ​​ٹاپر بن گئی ہیں۔ انہوں نے پہلے جاری کردہ نتائج میں اسکروٹنی (دوبارہ جانچ) کے لیے درخواست دی تھی جس کی وجہ ان کے نمبر بڑھ گئے اور وہ ٹاپر سے آگے نکل گئیں۔ ویب پورٹل ’آج تک‘ ہر شائع رپورٹ کے مطابق دیویا نے اپنی جڑواں بہن دیویانشی سے 2 زیادہ نمبر حاصل کر کے ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ اب تک دیویانشی 477 نمبروں کے ساتھ ٹاپر تھیں لیکن جانچ کے بعد دیویا کے 479 نمبر ہو گئے۔

فتح پور کے جے ماں سرسوتی گیان مندر انٹر کالج رادھا نگر کی طالبہ دیویانشی نے یوپی بورڈ 2022 کے 12ویں جماعت کے امتحان میں 500 میں سے 477 نمبر لے کر ریاست میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی لیکن اب اسی اسکول کی طالبہ دیویا اور ان کی جڑواں بہن نے یہ مقام حاصل کر لیا ہے۔ ہندی کے پرچے میں حاصل نمبروں سے ناخوش دیویا نے جانچ کے لیے درخواست (اسکروٹنی) دی تھی، جس میں انہوں نے مزید 38 نمبر حاصل کر لئے۔ اب ان کا ٹوٹل ان کی بہن دیوانشی سے 2 زیادہ ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ ریاست کی 12ویں جماعت کی ٹاپر بن گئی ہیں۔


یوپی بورڈ 12ویں کی ٹاپر بنیں دیویا، اسکروٹنی میں بڑھے 38 نمبر، جڑواں بہن دیویانشی کو چھوڑا پیچھے
تصویر میں سابق ٹاپر دیویانشی بائیں جانب ہیں اور نئی ٹاپر دیویا دائیں جانب ہیں

نئی مارک شیٹ کے آنے کے ساتھ ہی اب جے ماں سرسوتی گیان مندر انٹر کالج، رادھا نگر کے طلبہ نے ریاست کی ٹاپر لسٹ میں پہلا اور دوسرا مقام حاصل کر لیا ہے۔ دیویانشی کو اب ریاست میں دوسرا مقام ملا ہے۔ انہوں نے 18 جون کو اعلان کردہ بورڈ امتحان کے نتائج میں تقریباً 22 لاکھ امیدواروں میں ٹاپ کیا تھا۔

حالانکہ دیویانشی کی جڑواں بہن دیویا نے تمام مضامین میں ان سے بہتر نمبر حاصل کیے تھے لیکن انہوں نے ہندی میں صرف 56 نمبر حاصل کیے اور وہ میرٹ لسٹ میں جگہ نہیں بنا سکیں۔ ایسے میں دیویا نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دی جس کی وجہ سے ہندی مضمون میں ان کے نمبر 94 ہو گئے۔ 38 نمبر بڑھا کر وہ نہ صرف میرٹ لسٹ میں شامل ہو گئیں بلکہ ریاستی ٹاپر بھی بن گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */