جے این یو ہاسٹل میں ویج اور نان ویج  کے الگ الگ انتظام پر تنازعہ، دو طلبا تنظیموں میں تکرار، معاملے کی ہوگی جانچ

ماہی مانڈوی ہاسٹل کے میس میں ویج اور نان ویج کے لیے الگ الگ انتظام کرنے کی ہدایت کے بعد طلبا میں کافی ناراضگی ہے۔ طلبا نے اس قدم کو یونیورسٹی کی جامع ثقافت کے خلاف اور اتحاد کو توڑنے والا بتایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جواہر لال نہرو یونیورسٹی۔ تصویر ’انسٹاگرام‘</p></div>

جواہر لال نہرو یونیورسٹی۔ تصویر ’انسٹاگرام‘

user

قومی آواز بیورو

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ایک مرتبہ پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ اس بار معاملہ ماہی مانڈوی ہاسٹل میں ویج اور نان ویج کھانا کو لے کر ہوا ہے۔ ہاسٹل انتظامیہ کے ذریعہ میس میں ویج اور نان ویج کھانے کے لیے الگ الگ انتظام کرنے کی ہدایت کے بعد طلبا میں کافی ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ماہی مانڈوی ہاسٹل میں ویج اور نان ویج کے لیے الگ الگ جگہ طے کرنے کا معاملہ بدھ کو میس میں چسپاں ایک پوسٹر سے سامنے آیا۔

جے این یو اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی ہے۔ جے این یو ایس یو کا کہنا ہے کہ یہ قدم یونیورسٹی کی جامع ثقافت کے خلاف ہے اور کیمپس کے اتحاد کو توڑنے والا ہے۔

طلبا یونین نے انتظامیہ کے اس فیصلے کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور اسے امتیازی پالیسی بتایا ہے۔ معاملے کو لے کر کیمپس میں ماحول کافی گرم ہے۔ اطلاع کے مطابق طلبا کی دو تنظیموں کے درمیان اس معاملے کو لے کر زوردار بحث بھی ہوئی ہے۔

وہیں جے این یو کی جوائنٹ سکریٹری ویبھو مینا نے اس معاملے میں کہا ہے کہ یونیورسٹی کے ماہی-مانڈوی ہاسٹل میں طلبا نے آپسی اتفاق سے یہ انتظام کیا ہے۔ اس کے مطابق ویج کھانے والے طلبا اور نان ویج کھانے والے الگ الگ بیٹھ کر کھانا کھائیں گے کیونکہ سبزی خور طلبا کو گوشت خور طلبا کے ساتھ بیٹھ کر کھانے میں پریشانی ہو رہی تھی۔ اس پر طلبا نے آپس میں مل کر مسئلہ کا حل نکالا اور ان لوگوں نے آپسی اتفاق سے الگ الگ بیٹھ کر کھانے کا انتظام کیا۔

جے این یو ایس یو کی جنرل سکریٹری منتہا فاطمہ نے بھی اس تنازعہ پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ماہی مانڈوی ہاسٹل میں دیکھا کہ ویج-نان ویج کے لیے الگ الگ ٹیبل ہوں گے۔ وہاں فوڈ سیگریگیشن چل رہا ہے۔ ویج اور نان ویج والوں کا۔ ہم نے وہاں ایک ’پروٹیسٹ کال‘ دیا۔ یہ جے این یو کے ’انکلوسیو کلچر‘ کے اوپر حملہ ہے۔

سینئر وارڈن نے کہا ہے کہ ان کے علم میں یہ نہیں تھا۔ اس معاملے میں دخل دیتے ہوئے جانچ کمیٹی کا بھروسہ دیا گیا، جو دیکھے گا کہ کس نے یہ حرکت کی ہے۔ جے این یو کی ایک وراثت رہی ہے۔ اے بی وی پی کیمپس کی بھگوا کاری کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ماہی مانڈوی ہاستل کے صدر اے بی وی پی سے ہیں۔ ہم جے این یو کی ثقافت کی حفاظت کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔