پرگیہ کو برخاست کرو: پارلیمنٹ میں گوڈسے کی تعریف کے خلاف کانگریس سراپا احتجاج

یوپی کانگریس کے سربراہ اجے کمار للو نے کہا، ’’بی جے پی کے کردار کا پورے ملک کے سامنے پردہ فاش ہو چکا ہے، اب اسے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ گاندھی جی کے نظریات کی حامل ہے یا گوڈسے کی پیروکار‘‘

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ اور وزارت دفاع کی مشاورتی کمیٹی کی رکن پرگیہ ٹھاکر کے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل کی پارلیمنٹ میں تعریف کے معاملہ پر پارلیمنٹ سے لے کر سڑکوں تک ہنگامہ جاری ہے۔ جمعہ کے روز ایک طرف جہاں لوک سبھا حزب اختلاف میں حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے نعرے بازی کی، وہیں دوسری طرف لکھنؤ میں کانگریس پارٹی کی جانب سے زبردست احتجاج کیا گیا۔

یو پی کانگریس صدر اجے کمار للو کی قیادت میں کانگریس کارکنان سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہوئے اور راجدھانی لکھنؤ کے جی پی او پارک میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر دھرنے دینے کے ساتھ بی جے پی اور پرگیہ ٹھاکر کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مہاتما گاندھی کے پسندیدہ ’بھجن رگھوپتی راگھو راجہ رام‘ اور ’وشنو جن تے دینے کہیے‘ بجائے گئے۔ علاوہ ازیں، ’پرگیہ ٹھاکر شرم کرو‘، ’پرگیہ ٹھاکر کو برخاست کرو‘، جو گوڈسے کا یار ہے، ملک کا غدار ہے جیسے نعرے بلند کیے گئے۔


دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے کہا کہ کل ’جمہوریت کے مندر‘ میں ملک کی موجودہ حکمران بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ نے جو بیان دیا ہے اس سے پارلیمنٹ کا وقار تار تار ہو گیا ہے۔ اس بیان نے پورے ملک میں لوگوں کو شدید تکلیف پہنچائی ہے۔ کانگریس پارٹی گاندھی جی کے اصولوں پر عمل کرنے اور ان کے خیالات پر عمل کرنے والی جماعت ہے۔ جن لوگوں نے ان کا قتل کیا، ایسے لوگوں کی پارلیمنٹ میں تعریف کرکے گناہ عظیم کو انجام دیا ہے۔

انہوں نے کہا جو لوگ جرائم میں ملوث تھے، کئی معاملات میں مطلوب تھے، ان لوگوں کو بی جے پی نے ٹکٹ دیا اور انہیں ارکان پارلیمنٹ بنا دیا۔ ایک طرف، بی جے پی گاندھی جی کی 150 ویں یوم پیدائش پر تقاریب منعقد کر رہی ہے، ملک اور ریاستوں میں جگہ جگہ پادیاترا کا اہتمام کرتی ہے اور خصوصی اجلاس طلب کر کے گاندھی جی پر بحث کرتی ہے اور دوسری طرف اسی کے ارکان پارلیمنٹ اپنے بیانات سے اس ملک کی روح کو زخمی کر رہے ہیں۔


اجے کمار للو نے کہا کہ احتجاج کے ذریعہ وہ بی جے پی کے لوگوں اور حکومت کو آگاہ کر دینا چاہتے ہیں کہ آپ کا کردار اب پورے ملک کے سامنے اجاگر ہو چکا ہے، اب آپ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آپ گاندھی جی کی تعلیمات کے ساتھ ہو یا گوڈسے کے نظریہ پر عمل کروگے۔

انہوں نے کہا کہ اب صفائی اور ٹوئٹ سے کام نہیں چلے گا۔ کانگریس پارٹی کا مطالبہ ہے کہ اگر آپ گاندھی کے خیالات کے حامی ہیں اور واقعی آپ گاندھی جی کے نظریہ پر عمل کرتے ہوئے ان کی 150 ویں یوم پیدائش منا رہے ہیں، تو فوری طور پر پرگیہ ٹھاکر کی رکنیت ختم کر دیں اور انہیں پارٹی سے نکالنے کے ساتھ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلائیں۔ بصورت دیگر آپ کی خاموشی یہ ثابت کر دے گی کہ آپ گوڈسے کے نظریہ کے حامل لوگ ہیں۔ ریاستی کانگریس کے صدر نے باور کراتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی یہ لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک بی جے پی پرگیہ ٹھاکر کی رکنیت ختم نہیں کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Nov 2019, 5:45 PM