شہریت کے نام پر کسی کے بھی ساتھ تفریق ناقابل قبول: سلمان خورشید

سلمان خورشید نے طنز کستے ہوئے کہا کہ سچی بات میں کوئی ٹکراؤ نہیں ہوتا جب کوئی جھوٹ بولتا ہے تو ٹکراؤ ہوتا ہے کیونکہ جھوٹ پھسل جاتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

فرخ آباد: کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق مرکزی وزیر داخلہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ ہمارا ملک ابتدا سے ہی انسانی حقوق کا علمبردار رہا ہے۔ لہذا شہریت کے نام پر کسی کے ساتھ بھی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ملک کے آئین کے خلاف ہوگا ساتھ ہی یہ ہندوستان کے پرانی روایت کے بھی منافی ہوگا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے درمیان پولیس کی جانب سے نامزد کیے گئے افراد کا حال چال جاننے اپنے آبائی گاؤں پتورا قائم گنج پہنچے کانگریس لیڈر نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ شہریت کے نام پر کسی ایک ساتھ بھی جانبدارانہ کاروائی نہیں کی جانی چاہیے۔


سلمان خورشید نے کہا کہ ہمارے ملک نے وقت وقت پر لوگوں کو راحت دی ہے۔ ہماری پالیسیوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔ اس لئے ہندوستان ہر پناہ گزیں کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار ہے۔ فخر کی بات یہ ہے کہ ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی سبھی نے ذات اور مذہب کو بھلا کر انسانی حق تلفی کو روکنے، آئین کی تحفظ اور ملک کی سالمیت کے لئے آج سبھی ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ کانگریس اس کا استقبال کرتی ہے۔

این آر سی کے معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دیئے گئے بیان کے سوال پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم جھوٹ نہیں بولتے ہم ان کا احترام کرتے ہیں اور اسی معاملے پر امت شاہ اگر جھوٹ بول رہے ہیں تو اتنے بڑے عہدے پر بیٹھ کر جھوٹ بولنے والے کی کوئی سزا ہونی چاہیے۔ کیا وزیر اعظم انہیں کوئی سزا دے پائیں گے یہ سوال میڈیا کے نمائندے پوچھیں۔


سلمان خورشید نے طنز کستے ہوئے کہا کہ سچی بات میں کوئی ٹکراؤ نہیں ہوتا جب کوئی جھوٹ بولتا ہے تو ٹکراؤ ہوتا ہے کیونکہ جھوٹ پھسل جاتا ہے۔ وہیں فوجی سربراہ جنرل وپن راوت کے بیان کے سوال پر کانگریس لیڈر نے کہا اگر انہیں سیاسی میدان میں آنا ہے تو 31 دسمبر کو ریٹائر منٹ کے بعد سیاست کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔