زرعی قوانین کے نقصان- منڈی ختم، صنعت کاروں کو فروغ، عدالت کا راستہ کسانوں کے لئے بند! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران زرعی قوانین سے ہونے والے نقصانات بتائے اور کہا کہ ’’اس لئے ہی کسان تحریک چلا رہے ہیں اور حکومت انہیں مار رہی ہے، ہم کسانوں کے ساتھ ہیں اور ان کی مدد کریں گے‘‘

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: تین زرعی قوانین کے خلاف کسان سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ یوم جمہوریہ پر آئی ٹی او، لال قلعہ اور نانگلوئی میں تشدد ہوا اور غازی پور اور سنگھو بارڈر پر تناؤ کی صورت حال ہے۔ اس پورے معاملہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان تینوں قوانین کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ یہ تینوں زرعی قوانین کس طرح کسانوں کے لئے نقصاندہ ہیں۔

زرعی قوانین کے نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پہلا نقصان یہ ہوگا کہ یہ قوانین بازار اور منڈی کے نظام کو ختم کر دیں گے۔ دوسرا، ان کے سبب ملک کے تین چار صنعت کار جتنا چاہے اناج کا ذخریرہ کر سکیں گے، جس سے کسان متاثر ہوگا۔ تیسرا یہ کہ یہ قوانین کسانوں کو عدالت کا راستہ اختیار کرنے کا حق نہیں دیتے۔


راہل گاندھی نے کہا کہ ان زرعی قوانین سے یہ تین بڑے نقصان ہیں۔ اس لئے دہلی کی سرحد پر ہیں لیکن حکومت انہیں مار رہی ہے۔ کسانوں کو مار کر ملک کو کمزور کر رہی ہے۔ یوم جمہوریہ پر ہوئے تشدد کے حوالہ سے راہل گاندھی نے کہا کہ 50 کسانوں کو لال قلعہ کے اندر کس نے جانے دیا؟ کیا ان کو روکنا وزارت داخلہ کا کام نہیں تھا؟ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ہوم منسٹر سے پوچھیں کہ اس کے پیچھے کیا آئیڈیا تھا!

راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم پانچ صنعت کاروں کے لئے کام کرتے ہیں۔ نوٹ بندی ان کے لئے لائے، جی ایس ٹی ان کے لئے لائے، زرعی قوانین بھی انہی کے لئے لے کر آئے۔ کسانوں کو پیچھے ہٹنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم ان کی پوری مدد کریں گے، وہ ڈٹے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ یہ سب ختم ہو جائے گا، یہ اب شہروں سے دیہات کی جانب جائے گا۔


اس سے پہلے راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ وزیر اعظم ہمارے کسان مزدور پر وار کر کے ہندوستان کو کمزور کر رہے ہیں۔ اس کا فائدہ صرف ملک کی مخالفت قوتوں کو ہوگا۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے ٹوئٹ کر کے وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کو کمزور کیسے کرنا ہے یہ سیکھنا ہے تو کوئی مودی حکومت سے سیکھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jan 2021, 6:31 PM