ڈیجیٹل گرفتاری سائبر کرائم کیس میں بینک منیجر گرفتار، فراڈ میں شامل ہونے پر سی بی آئی کی کارروائی

سی بی آئی نے کہا کہ سائبر کرائم کو فروغ دینے یا ایسے اکاونٹس کو منظوری دینے میں کسی بھی بینک افسرکا کردار پائے جانے پر اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سائبر دھوکا، تصویر گیٹی ایمج
i
user

قومی آواز بیورو

 سینٹرل بیوروآف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے منگل کو ممبئی میں ایک نجی بینک کے منیجر کو ڈیجیٹل گرفتاری سائبر کرائم کیس میں گرفتار کر لیا۔ ملزم کی شناخت نیلیش رائے کے طور پر کی گئی ہے، جو سائبرجرائم پیشہ کے ساتھ مل کر فرضی کھاتوں کے ذریعے دھوکہ دہی سے رقوم کی منتقلی میں ملوث تھا۔

سی بی آئی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نیلیش رائے نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے کچھ کھاتوں کو غیر قانونی طور پر منظوری دی اور ان کے عوض رشوت وصول کی۔ ان اکاونٹس کا استعمال سائبرجرائم میں کیا گیا،جن میں ڈیجیٹل گرفتاری فراڈ جیسے کئی معاملے شامل ہیں۔


تفتیشی ایجنسی نے بتایا کہ ملزمین نے ان جعلی اکاونٹس کے ذریعہ جرائم کی رقم کو ادھرادھراستعمال اور چھپانے (لیئرنگ) کا کام کیا۔ ان اکاونٹس کے ذریعہ ملک بھر میں متعدد افراد سے دھوکہ دہی کی گئی ،رقم کو ٹرانسفر کیا جاتا تھا۔ سی بی آئی نے نیلیش رائے کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم کو ممبئی کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اسے مزید پوچھ گچھ کے لیے سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

اس معاملے میں دو دیگرجرائم پیشہ کے نام بھی سامنے آئے ہیں جنہوں نے بینک افسر کو رشوت دی تھی۔ دونوں کو پہلے ہی ڈیجیٹل گرفتاری سائبر کرائم کیس میں سی بی آئی گرفتار کر چکی ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ سائبر کرائم کو فروغ دینے یا ایسے اکاونٹس کو منظوری دینے میں کسی بھی بینک افسرکا کردار پائے جانے پر اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایجنسی نے سائبر کرائم نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔