بہار میں پھر سامنے آئی ’سُشاسن‘ کی سچائی، جونیئر سے رنگداری وصول رہے ڈی آئی جی رینک کے افسر!

وزارت داخلہ کے ایک افسر نے جمعرات کو بتایا کہ ڈی آئی جی رینک کے ایک افسر کو اپنے جونیئر سے رنگداری وصول کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔

آئی پی ایس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
آئی پی ایس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار میں سُشاسن کی بات تو بہت ہوتی ہے، لیکن اکثر بدعنوانی کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ایک افسر نے جمعرات کو بتایا کہ ڈی آئی جی رینک کے ایک افسر کو اپنے جونیئر سے رنگداری وصولنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت نے بدھ کی شب ایک نوٹیفکیشن جاری کر شفیع الحق کو بدعنوانی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا قصوروار ٹھہرایا۔ یہ نوٹیفکیشن ریاست کے ای او ڈبلیو کی منگل کو سونپی گئی رپورٹ پر مبنی ہے۔

ای او ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق شفیع الحق کو اس سال جون سے پہلے مونگیر رینج کے ڈی آئی جی کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ مونگیر میں اپنی مدت کار کے دوران وہ پولیس محکمہ کے جونیئر افسران کے ساتھ رنگداری میں ملوث تھا۔ اس کے پاس مونگیر پولیس کے سب انسپکٹر محمد عمران نام کا ایک بھروسہ مند افسر بھی تھا۔ عمران نے محکمہ کے جونیئر اہلکاروں سے رنگداری وصولنے کے لیے ایک ایجنٹ کو کام پر رکھا تھا۔


اس کے خلاف کئی شکایتوں کی بنیاد پر جانچ کی گئی جس میں الزام درست پایا گیا۔ پھر انھیں 19 جون 2021 کو پٹنہ میں پولیس ہیڈکوارٹر میں منتقل کر دیا گیا۔ محکمہ نے ان کے خلاف ای او ڈبلیو جانچ بھی شروع کی۔ وزارت داخلہ نے انھیں معطلی مدت کے دوران پٹنہ رینج کے آئی جی پی دفتر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔