نتیش کے دو چہیتے رہنما آمنے سامنے ، جےڈی یو دو حصوں میں تقسیم ہوتی نظر آ رہی ہے!

لگتاہے کہ نوتقرر صدر مسٹر للن سنگھ اور سابق قومی صدر آر سی پی سنگھ کے مابین کچھ ٹھیک نہیں چل رہاہے اور پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہوتی دکھ رہی ہے ۔

للن سنگھ کی فائل تصویر آئی اے این ایس
للن سنگھ کی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار کی حکمراں جماعت جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) میں سب کچھ ٹھیک نہیں چلتا نظر آ رہا ہے۔ پارٹی کے دو سینئر رہنما آمنے سامنے نظر آ رہے ہیں۔ جے ڈی یو کے نو تقرر قومی صددر اور بہار کے مونگیر سے رکن پارلیمنٹ راجیو رنجن سنگھ عر ف للن سنگھ کے دودن قبل کئے گئے شااندار استقبال کی طرز پر پارٹی کے سابق قومی صدر اور مرکزی وزیر بننے کے بعد آرسی پی سنگھ کے 16 اگست کو پہلی بار پٹنہ آنے پر لگائے گئے پوسٹر میں قومی صدر کے ساتھ ہی پارٹی پارلیمانی بورڈ کے صدر کی تصویر نہیں رہنے کا معاملہ طول پکڑتاجارہاہے ۔

سیاسی جانکار نوتقرر صدر للن سنگھ اور پارٹی پارلیمانی بورڈکے صدر اپیندر کشواہا کی تصویر نہیں لگائے جانے کو وزیراعلیٰ کے دو چہیتے رہنماؤں کے اب آمنے سامنے آنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ اسی سے لگتاہے کہ نوتقرر صدر مسٹر للن سنگھ اور سابق قومی صدر آر سی پی سنگھ کے مابین کچھ ٹھیک نہیں چل رہاہے ۔ پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہوتی دکھ رہی ہے ۔


ایک فریق دوسرے کو نیچا دکھاناے کی پوری کوشش میں مصروف ہے ۔ مسٹر آر سی پی سنگھ کے مرکزی وزیر بنائے جانے کے بعد دوسرے فریق نے ان سے قومی صدر کا عہدہ لے لیا اور مسٹر للن سنگھ کو صدر بنادیا گیا ۔ پارٹی کے قومی صدر بننے پر مسٹر للن سنگھ کے حامیوں نے 06 اگست کو ان کی پٹنہ آمد پر شاندار استقبال کیا تھا۔ اس تقریب میں دوسرے فریق کے لیڈران کی موجودگی نہ کے برابر رہی تھی ۔ اس طرح کو نارضگی سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ جنتا دل یونائٹیڈ میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا اور آنے والے پارٹی کے لئے فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں ۔

مسٹر للن سنگھ کے استقبالیہ تقریب کو مات دینے کی حکمت عملی پر دوسرے فریق کے لیڈران اندر ہی اندر تیار ی میں مصروف ہیں۔ مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ 16 اگست کو پٹنہ آرہے ہیں اور اسی کے مد نظر تیاریاں چل رہی ہیں ۔ ان کے حامیوں نے شاندار استقبال کیلئے پوسٹر لگانا شروع کر دیا ہے ۔ سب سے بڑا پوسٹر پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر کے باہر ہی لگایا گیاہے ۔ سابق رکن اسمبلی اور یوا جے ڈی یو کے ریاستی صدر ابھے کشواہا کی جانب سے لگائے گئے پوسٹر میں قومی صدر للن سنگھ اور پارلیمانی بورڈ کے صدر اپندر کشواہا کی تصویر نظر نہیں آرہی ہے ۔


پوسٹر میں ایک طرف وزیراعلیٰ نتیش کمار تو دوسری جانب مرکزی وزیر مسٹر سنگھ کی تصویر نظرآرہی ہے ۔ اس کے علاوہ پارٹی کے ریاستی صدر امیش کشواہا ، وزیر ویجندر پرساد یادو ، وجے کمار چودھری ، شرون کمار ، مدن سہنی ، شیلادیوی ،سمت سنگھ سمیت کئی لیڈران کی تصویر لگی ہے ۔
پوسٹر میں پارٹی کے دو بڑے لیڈران کی تصویر نہیں رہنے سے مچے گھماسان پر پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر لگے پوسٹر کوہٹادیا گیاہے ۔

پارٹی کی طرف سے کاروائی کی گئی ہے اور پوسٹر کو فوری طورسے ہٹادیا گیا ہے۔ پارٹی نے اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے کہاہے کہ جس نے بھی یہ پوسٹر لگایا ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔ ریاستی صدر امیش کشواہانے کہاکہ یہ پروٹوکول کے خلاف ہے کہ پارٹی کے قومی صدر کی تصویرہی پوسٹر سے غائب کر دی جائے ۔ ماناجارہاہے کہ مسٹر ابھے کشواہا کے خلاف پارٹی کاروائی کرسکتی ہے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔