ڈیزل میں لگی آگ، پٹرول بھی شعلہ فشاں

ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں لگاتار ہو رہے اضافہ سے عوام بے حال ہے اور اگر مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں جلد کوئی پالیسی نہیں بنائی تو اسے انتخابات میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مہنگائی کم کرنے کا وعدہ کر کے اقتدار پر قابض نریندر مودی حکومت میں ہر شئے مزید مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی لگاتار اضافہ ہو رہا ہے جب کہ بین الاقوامی سطح پر اس کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔ اس وقت ڈیزل کی قیمت ہندوستان میں اب تک کے ریکارڈ سطح پر ہے اور پٹرول کی قیمت بھی گزشتہ چار سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں یہ اضافہ ملک کی ہر ریاست میں ہو رہا ہے۔

راجدھانی دہلی میں اس وقت پٹرول کی قیمت 74 روپے 8 پیسے فی لیٹر ہے جو ستمبر 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ ڈیزل کی قیمت تو اپنے ریکارڈ کی اونچائی پر ہے۔ دہلی میں یہ 65 روپے 31 پیسے لیٹر فروخت ہو رہا۔ ممبئی میں لوگوں کو پٹرول فی لیٹر 81 روپے 93 پیسے مل رہا ہے جب کہ ڈیزل 69 روپے 54 پیسے فی لیٹر ہے۔ اسی طرح کولکاتا میں اس وقت ڈیزل 68.01 روپے فی لیٹر اور پٹرول 76.78 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔ چنئی میں بھی مہنگائی کی یکساں حالت ہے۔ یہاں پٹرول کی قیمت فی لیٹر 76.85 روپے جب کہ ڈیزل کی قیمت فی لیٹر 68.90 روپے ہے۔

ملک کے ہر گوشے میں ڈیزل و پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کو دیکھتے ہوئے عوام نے مرکزی حکومت سے اس پر فوراً روک لگانے کی گزارش کی ہے۔ اس کے لیے باقاعدہ کوئی پالیسی بنانے کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ این ڈی ٹی وی نے ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں ہو رہے اضافے کے پیش نظر ایک رپورٹ پیش کی ہے جس کے مطابق اس کا خمیازہ مرکزی حکومت کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔ جن ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں ان میں کرناٹک کو چھوڑ کر بقیہ جگہ بی جے پی کی حکومت ہے۔ خصوصی ذرائع سے اس طرح کے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ ڈیزل و پٹرول کو بھی جی ایس ٹی میں لایا جا سکتا ہے تاکہ قیمتوں پر قابو پایا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔