مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ہوں گے، فڈنویس کا اعلان

دونوں لیڈران نے گورنر سے ملاقات کر کے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا اس کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ فڈنویس نے اعلان کیا کہ مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ہوں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے بعد دیویندر فڈنویس اور ایکناتھ شندے نے ایک پریس کانفرس سے خطاب کیا۔ دونوں لیڈران نے گورنر سے ملاقات کر کے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا اس کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ فڈنویس نے اعلان کیا کہ مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ہوں گے۔

اپنے بیان میں دیویندر فڈنویس نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دوران عوامی رائے (مینڈیٹ) کی توہین کی گئی تھی کیونکہ عوام نے مہاوکاس اگھاڑی کو اکثریت نہیں دی تھی۔ انتخابات کے بعد بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بنی تھی۔ بی جے پی - شیو سینا نے اتحاد میں انتخاب لڑا تھا لیکن شیو سینا نے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ ملک کر حکومت سازی کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس دوران بالا صاحب ٹھاکرے کے نظریات کو بھی طاق پر رکھ دیا گیا۔


اس دوران ایکناتھ شندے نے کہا کہ وہ مہاراشٹر کی ترقی کے لئے بی جے پی کے ساتھ آئے ہیں۔ اس سے پہلے خبر تھی کہ دیویندر فڈنویس آج شام 7.30 بجے وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لینے جا رہے ہیں، تاہم اب غیر متوقع طور پر اعلان کیا گیا ہے کہ ایکناتھ شندے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ اطلاعات کے مطابق ایکناتھ شندے آج شام 7.30 بجے حلف لینے جا رہے ہیں۔

گزشتہ روز ادھو ٹھاکرے کے استعفی دینے کے بعد سے ہی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ دیویندر فڈنویس وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لینے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں، دیویندر فڈنویس، ایکناتھ شندے کے ساتھ گونر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے لئے پہنچے۔ جہاں انہوں نے حکومت سازی کے لئے دعوی پیش کرتے ہوئے قانون سازوں کی حمایت سے متعلق فہرست ان کے حوالہ کی۔


شندے دھڑے کے ایک لیڈر دیپک کیسرکر نے کہا کہ شیوسینا ایک ہی ہے صرف اسمبلی میں پارٹی کے دو دھڑے بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون ساز پارٹی کے لیڈر آج بھی ایکناتھ شندے ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی کی پشت میں خنجر نہیں مارا ہے، سنجے راؤت اس طرح کے بیان صرف لوگوں میں ناراضگی پیدا کرنے کے لئے دے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔