فڈنویس نے آخر نائب وزیر اعلیٰ بننا کیوں قبول کر لیا؟ بی جے پی پر اٹھ رہے سوالات

مہاراشٹر میں سیاسی بحران کے درمیان بی جے پی نے حران کن فیصلہ لیتے ہوئے دیویندر فڈنویس کو نائب وزیر اعلیٰ بنا دیا، جس کے بعد پارٹی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب / یو این آئی
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تقریب / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے سیاسی بحران میں بازی اپنے نام کرنے والے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو بی جے پی اعلیٰ قیادت نے نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا فرمان سنا دیا۔ وہیں، شیو سینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہو گئے۔ اس فیصلہ کے بعد بی جے پی پر کئی طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ دیویندر فڈنویس کی کچھ تصاویر سے بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ان کے چہرے پر ایک دن پہلے جو چمک اور خوشی تھی وہ حلف برداری کے بعد غائب ہو گئی۔

دراصل، مہاراشٹر کے سیاسی ڈرامہ کے درمیان جو منظر نامہ تھا اس کے مرکز میں فڈنویس ہی تھے اور سیاسی پنڈتوں نے کہنا بھی شروع کر دیا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ بننے جا رہے ہیں لیکن بی جے پی نے فڈنویس کی جگہ شیو سینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی فڈنویس نے اعلان کیا کہ وہ حکومت کو باہر سے حمایت دیں گے۔


لیکن اس کے فوری بعد پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے فڈنویس کو نائب وزیر بننے کو کہہ دیا اور پھر اعلیٰ قیادت کے اس فرمان کے بعد مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔ حلف لیتے وقت فڈنویس کا چہرہ اترا ہوا نظر آیا اور بوجھل قدموں کے ساتھ وہ اسٹیج کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے نظر آئے۔ اتنا ہی نہیں حلف لینے کے بعد بھی وہ مایوس نظر آ رہے تھے۔ جس کے بعد یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ آیا فڈنویس نے بے دلی سے نائب وزیر اعلیٰ ببنا قبول کیا؟

فڈنویس نے اپنی مایوسی کو چھپانے کی لاکھ کوشش کی اور ٹوئٹر پر کہا کہ انہوں نے ایک فوادار کارکن ہونے کے ناطہ پارٹی کے حکم کی پیروی کی۔ انہوں نے کہا کہ جس پارٹی نے مجھے اعلیٰ عہدے تک پہنچایا، اس کا حکم میرے لئے بالاتر ہے۔ لیکن ان کے لب و لہجہ نے ان کی مایوسی کو ظاہر کر دیا۔


میڈیا میں چل رہی خبروں کے مطابق بی جے پی کا فیصلہ دیویندر فڈنویس کو کمتر گردانے کے مترادف ہے۔ دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ فڈنویس نے میڈیا میں کہا کہ وہ حکومت میں نہیں رہیں گے، ہر جگہ یہ خبر گردش کرنے لگی کہ وہ کابینہ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ اس کے بعد مرکزی قیادت نے فڈنویس کو نائب وزیر اعلیٰ بنا کر میڈیا کو یہ پیغام دیا کہ فڈنویس جو کہہ رہے ہیں وہ صحیح نہیں ہے۔

اس کے بعد سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا قیادت اور فڈنویس کے درمیان تال میل کا فقدان ہے؟ فدنویس اقتدار میں شامل نہیں ہونے کا فیصلہ لے رہے ہیں اور قیادت کو اس کا علم ہی نہیں!

کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڈنویس کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے سے بی جے پی لیڈران اور کارکنان میں ناراضگی پیدا ہونے کا خطرہ تھا۔ اس کی وجہ سے پارٹی سربراہ جے پی نڈا نے خود سامنے آ کر اس بات کا اعلان کیا کہ دیویندر فڈنویس نائب وزیر اعلی بنیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔